ظہیر بھائی فجر کا بھی یہ تلفظ تو نہیں ۔ نہ ہی شہر کا ہے ۔فجر کی اذاں
عاطف بھائی سحر کی اذاں لکھنا چاہتا تھا لیکن لکھتے وقت ذہن کچھ بھٹک گیا اور فجر لکھ گیا ۔ نشاندہی کا بہت شکریہ ۔ظہیر بھائی فجر کا بھی یہ تلفظ تو نہیں ۔ نہ ہی شہر کا ہے ۔
بہت شکریہ محترم، میں نے درست کیا ہے ، ایک مرتبہ دیکھ لیں کہ اب تو ٹھیک ہے نا؟عاطف ، اچھی غزل منتخب کی ہے لیکن دو غلط اشعار نے مزا کرکرا کردیا ۔ مقطع کے دوسرے مصرع میں شہر کی اذاں نہیں بلکہ سحر کی اذاں ہے ۔ پانچویں شعر کا پہلا مصرع خارج از وزن ہے ۔ اس میں کوئی لفظ لکھنے سے رہ گیا ہے ۔ کلیاتِ قمر اس وقت پاس نہیں ورنہ میں دیکھ کر بتادیتا ۔ آپ تصحیح کرلیں ۔