اشرف علی
محفلین
السلام علیکم ... !
ایک غزل کے ساتھ حاضر ہوا ہوں ... اساتذۂ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے ...
غزل
اس نے چہرہ اگر دکھایا تو ؟
میں نے پھر ہوش بھی گنوایا تو ؟
سن کے افواہ میرے مرنے کی
آج وہ مجھ سے ملنے آیا تو
رات باقی کٹے گی کیسے پھر
خواب میں تو نے آ جگایا تو ؟
میں اسے بھولنے ہی والا ہوں
لَوٹ کر پھر اگر وہ آیا تو ؟
تیری غزلوں کے آگے جو میں نے
شعر اپنا کوئی سنایا تو ؟
دوستی پر نہ آنچ آ جائے
راز دل کا اسے بتایا تو
یہ بھی کیا کم ہے اس نے اپنے گھر
چائے پینے مجھے بلایا تو
مجھ سے وہ اور روٹھ جائے گا
اب جو میں نے اسے منایا تو
جاں پہ بن آئے گی تِری اشرف
اس کو اپنا اگر بنایا تو
شکریہ ...
ایک غزل کے ساتھ حاضر ہوا ہوں ... اساتذۂ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے ...
غزل
اس نے چہرہ اگر دکھایا تو ؟
میں نے پھر ہوش بھی گنوایا تو ؟
سن کے افواہ میرے مرنے کی
آج وہ مجھ سے ملنے آیا تو
رات باقی کٹے گی کیسے پھر
خواب میں تو نے آ جگایا تو ؟
میں اسے بھولنے ہی والا ہوں
لَوٹ کر پھر اگر وہ آیا تو ؟
تیری غزلوں کے آگے جو میں نے
شعر اپنا کوئی سنایا تو ؟
دوستی پر نہ آنچ آ جائے
راز دل کا اسے بتایا تو
یہ بھی کیا کم ہے اس نے اپنے گھر
چائے پینے مجھے بلایا تو
مجھ سے وہ اور روٹھ جائے گا
اب جو میں نے اسے منایا تو
جاں پہ بن آئے گی تِری اشرف
اس کو اپنا اگر بنایا تو
شکریہ ...