ام اویس
محفلین
اس نے کہا کعبہ ترا ، میں نے کہا چہرہ ترا
اس نے کہا چہرہ ترا ، میں نے کہا جلوہ ترا
اس نے کہا جینا ترا ، میں نے کہا ہستی تری
اس نے کہا مرنا ترا ، میں نے کہا پردہ ترا
اس نے کہا کیا کام ہے ، میں نے کہا ہر وقت دید
اس نے کہا کیا شغل ہے ، میں نے کہا سودا ترا
اس نے کہا مقصد ترا ، میں نے کہا تو ہی تو ہے
اس نے کہا قسمت تری ، میں نے کہا منشا ترا
اس نے کہا خدمت تری ، میں نے کہا ہے بندگی
اس نے کہا کیا نام ہے ، میں نے کہا بندہ ترا
اس نے کہا وہ کون تھا خلوت میں خواہانِ وصل ؟
میں نے کہا وہ شاد تھا ، عاشق ترا شیدا ترا
اس نے کہا چہرہ ترا ، میں نے کہا جلوہ ترا
اس نے کہا جینا ترا ، میں نے کہا ہستی تری
اس نے کہا مرنا ترا ، میں نے کہا پردہ ترا
اس نے کہا کیا کام ہے ، میں نے کہا ہر وقت دید
اس نے کہا کیا شغل ہے ، میں نے کہا سودا ترا
اس نے کہا مقصد ترا ، میں نے کہا تو ہی تو ہے
اس نے کہا قسمت تری ، میں نے کہا منشا ترا
اس نے کہا خدمت تری ، میں نے کہا ہے بندگی
اس نے کہا کیا نام ہے ، میں نے کہا بندہ ترا
اس نے کہا وہ کون تھا خلوت میں خواہانِ وصل ؟
میں نے کہا وہ شاد تھا ، عاشق ترا شیدا ترا