سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین ، سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے
ان پائلوں کے شور میں شہنائیاں بھی ہیں
رونق بھرا دیار ہے رسوائیاں بھی ہیں
جاؤ نہ منجدھار میں روکا تھا باربار
جتنا بھی صاف آب ہے گہرائیاں بھی ہیں
آنکھوں کو خاک رونقِ بازار بھائے گی
اس وقت ہمسفر مری تنہائیاں بھی ہیں
اجڑے دیار میں جو میں رہتا ہوں بے خطر
تنہا نہیں ہوں میں تری پرچھائیاں بھی ہیں
بے اعتنائی سے بھلا مایوس کیوں رہوں
اے حسنِ یار تجھ میں دل آرائیاں بھی ہیں
اس کا قصور کیسے مَیں سجاد مان لوں
وجہِ تباہی میری شناسائیاں بھی ہیں
ان پائلوں کے شور میں شہنائیاں بھی ہیں
رونق بھرا دیار ہے رسوائیاں بھی ہیں
جاؤ نہ منجدھار میں روکا تھا باربار
جتنا بھی صاف آب ہے گہرائیاں بھی ہیں
آنکھوں کو خاک رونقِ بازار بھائے گی
اس وقت ہمسفر مری تنہائیاں بھی ہیں
اجڑے دیار میں جو میں رہتا ہوں بے خطر
تنہا نہیں ہوں میں تری پرچھائیاں بھی ہیں
بے اعتنائی سے بھلا مایوس کیوں رہوں
اے حسنِ یار تجھ میں دل آرائیاں بھی ہیں
اس کا قصور کیسے مَیں سجاد مان لوں
وجہِ تباہی میری شناسائیاں بھی ہیں