اشعار برائے اصلاح

@ محمد ریحان قریشی صاحب
@ وارث صاحب
امجد علی راجا صاحب

فعلن فعلن فعلن فعلن

چارہ گر کوئ چارہ کر
اس کو ہر صورت ہمارا کر

کچھ جاں ابھی باقی ہے قاتل
اک وار نظر کا دوبارہ کر
دوسرا مصرعہ وزن میں نہیں، یوں کردیں
اس کو آج ہمارا کر

تیسرا مصرعہ بھی بدلنا پڑے گا

جان ابھی باقی ہے قاتل
چوتھے مصرعے میں "اک" اضافی ہے خارج کردیں
وار نظر کا دوبارہ کر


مکمل شکل کچھ یوں ہوگی
چارہ گر کوئ چارہ کر
اس کو آج ہمارا کر
جان ابھی باقی ہے قاتل
وار نظر کا دوبارہ کر
 
پہلے شعر کا وزن فعلن فعلن فعلن فع ہو گیا ہے. :)
بحر بدل گئی ہے تابش بھیا۔ تمام مصرعے بحرِ ہندی متقارب مربع کے زیادہ قریب تھے تو بحر بدلنا پڑی۔
فعلن فعل فعولن فع
میں تول کر دیکھیئے چاروں مصرعے پورے اتریں گے۔

(اللہ کرے پورے اتر ہی جائیں)
 
تیسرے مصرع کے آخر میں ایک سبب زائد ہے۔ اس کے افاعیل فعلن فعلن فعلن فعلن ہو گئے ہیں۔
باقی مصرعے ٹھیک ہیں۔
تیسرا مصرعہ عطا فرمادیں کہ عابدعلی خاکسار کے ساتھ ساتھ میری بھی اصلاح ہو جائے۔
عروض کے حوالے سے اپنی کم علمی کی وجہ سے ابھی تک سمجھ نہیں سکا، مصرعہ مل جائے گا تو موازنہ کر کے سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ جزاک اللہ
 
تیسرے مصرع کے آخر میں ایک سبب زائد ہے۔ اس کے افاعیل فعلن فعلن فعلن فعلن ہو گئے ہیں۔
باقی مصرعے ٹھیک ہیں۔
میرا خیال ہے کہ آپ "جان ابھی" کو الف گرا کر " جا - نب - بی " تقطیع کر رہے ہیں، اس لئے افاعیل فعلن فعلن فعلن فعلن ہوگئے ہیں۔
آپ اصلی حالت میں الف گرائے بغیر " جا - ن - ا - بی " تقطیع کریں تو افاعیل فعل فعولن فعلن فعلن ہوں گے۔
رہنمائی کی درخواست کے ساتھ :)
 
میرا خیال ہے کہ آپ "جان ابھی" کو الف گرا کر " جا - نب - بی " تقطیع کر رہے ہیں، اس لئے افاعیل فعلن فعلن فعلن فعلن ہوگئے ہیں۔
آپ اصلی حالت میں الف گرائے بغیر " جا - ن - ا - بی " تقطیع کریں تو افاعیل فعل فعولن فعلن فعلن ہوں گے۔
رہنمائی کی درخواست کے ساتھ :)
واقعی تقطیع میں مجھ سے غلطی ہوئی ہے۔ فعل فعولن فعلن فعلن اور فعلن فعلن فعلن فعلن کا خلط جائز ہے مگر فعلن فعلن فعلن فع کے ساتھ انھیں ملانا درست نہیں۔
تیسرا مصرعہ عطا فرمادیں کہ عابدعلی خاکسار کے ساتھ ساتھ میری بھی اصلاح ہو جائے۔
عروض کے حوالے سے اپنی کم علمی کی وجہ سے ابھی تک سمجھ نہیں سکا، مصرعہ مل جائے گا تو موازنہ کر کے سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ جزاک اللہ
جاں ہے ابھی باقی قاتل
فعل فعَل فعلن فعلن
 
آخری تدوین:
واقعی تقطیع میں مجھ سے غلطی ہوئی ہے۔ فعل فعولن فعلن فعلن اور فعلن فعلن فعلن فعلن کا خلط جائز ہے مگر فعلن فعلن فعلن فع کے ساتھ انھیں ملانا درست نہیں۔

جاں ہے ابھی باقی قاتل
فعل فعَل فعلن فعلن
جی درست فرمایا فعلن فعلن فعلن فع کے ساتھ ملانا جائز نہیں۔
جان ابھی باقی ہے قاتل
کے افاعیل فعلن فعلن فعلن فع نہیں ہیں بلکہ فعل فعولن فعلن فع ہیں، تو کیا یہ مصرعہ درست ہوگا؟
 
جی درست فرمایا فعلن فعلن فعلن فع کے ساتھ ملانا جائز نہیں۔
جان ابھی باقی ہے قاتل
کے افاعیل فعلن فعلن فعلن فع نہیں ہیں بلکہ فعل فعولن فعلن فع ہیں، تو کیا یہ مصرعہ درست ہوگا؟
جان ابھی با : فعل فعولن
قی ہے : فعلن
قاتل : فعلن
فعل فعولن فعلن فع اور فعلن فعلن فعلن فع کو ملایا جا سکتا ہے۔
 
تیسرا مصرعہ عطا فرمادیں کہ عابدعلی خاکسار کے ساتھ ساتھ میری بھی اصلاح ہو جائے۔
عروض کے حوالے سے اپنی کم علمی کی وجہ سے ابھی تک سمجھ نہیں سکا، مصرعہ مل جائے گا تو موازنہ کر کے سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ جزاک اللہ

بہت ممنون ہوں آپ علمی لوگوں کی گفتگو سے تھوڑا بہت مرے پلے بھی پڑ گیا اگر یہ رہنمائ فرمائیں دیں کہ اس میں کن کن اوزان کا اختلاط جائز ہے
 
بہت ممنون ہوں آپ علمی لوگوں کی گفتگو سے تھوڑا بہت مرے پلے بھی پڑ گیا اگر یہ رہنمائ فرمائیں دیں کہ اس میں کن کن اوزان کا اختلاط جائز ہے
اصل بحر ہے
فعِلن فعِلن فعِلن فع(متدارک مثمن مخبون محذوذ)
تسکینِ اوسط کے ذریعے کسی بھی متحرک ع کو ساکن کیا جا سکتا ہے۔
 
اصل بحر ہے
فعِلن فعِلن فعِلن فع(متدارک مثمن مخبون محذوذ)
تسکینِ اوسط کے ذریعے کسی بھی متحرک ع کو ساکن کیا جا سکتا ہے۔
بہت شکریہ سر ۔ جزاک اللہ
اس کو آج ہمارا کر
فعلن فعل فعولن فع
وار نظر کا دو بارہ کر
فعل فعولن
معذرت کے یہاں رہنمائ فرمائیں یہاں تقطیع کیسے ہوگی
 
بہت ممنون ہوں آپ علمی لوگوں کی گفتگو سے تھوڑا بہت مرے پلے بھی پڑ گیا اگر یہ رہنمائ فرمائیں دیں کہ اس میں کن کن اوزان کا اختلاط جائز ہے
دیکھ لو بھیا آپ کے ایک ایک مصرعے کے لئے اساتذہ کو کیا کیا جتن کرنا پڑتے ہیں۔ محمد ریحان قریشی بھیا کا تہہِ دل سے شکرگزار ہوں۔
 
بہت شکریہ سر ۔ جزاک اللہ
اس کو آج ہمارا کر
فعلن فعل فعولن فع
وار نظر کا دو بارہ کر
فعل فعولن
معذرت کے یہاں رہنمائ فرمائیں یہاں تقطیع کیسے ہوگی
دراصل بحرِ زمزمہ اور ہندی عروضی اوزان نہیں ہیں۔ میری تو رائے یہ ہے کہ انھیں شاعر کی موزوں طبیعت پر چھوڑ دینا چاہیے۔
پچھلے مراسلے میں مجھ سے ایک اور خطا ہوئی ہے۔ اساتذہ کے چلے جانے سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ مجھ کج فہم کو استاد کہا جانے لگا ہے۔
اصل بحر
فعل فعول فعول فعل(متقارب مثمن اثرم مقبوض محذوف)
ہے۔
یہاں ہر متحرک ف کو ساکن کیا جا سکتا ہے۔ اگر تیسرے ف کو چھوڑ کر باقی تینوں ساکن کر دیے جائیں تو وزنِ مقصود فعلن فعل فعولن فع حاصل ہو جائے گا۔

وار نظر کا دوبارہ کر​
وار نظر کَ: فعل فعول
دُبا رہ: فعولن
کر: فع

یہاں پہلا اور آخری ف ساکن کیا گیا ہے۔
 
دراصل بحرِ زمزمہ اور ہندی عروضی اوزان نہیں ہیں۔ میری تو رائے یہ ہے کہ انھیں شاعر کی موزوں طبیعت پر چھوڑ دینا چاہیے۔
پچھلے مراسلے میں مجھ سے ایک اور خطا ہوئی ہے۔ اساتذہ کے چلے جانے سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ مجھ کج فہم کو استاد کہا جانے لگا ہے۔

اصل بحر
فعل فعول فعول فعل(متقارب مثمن اثرم مقبوض محذوف)
ہے۔
یہاں ہر متحرک ف کو ساکن کیا جا سکتا ہے۔ اگر تیسرے ف کو چھوڑ کر باقی تینوں ساکن کر دیے جائیں تو وزنِ مقصود فعلن فعل فعولن فع حاصل ہو جائے گا۔

وار نظر کا دوبارہ کر​
وار نظر کَ: فعل فعول
دُبا رہ: فعولن
کر: فع

یہاں پہلا اور آخری ف ساکن کیا گیا ہے۔
بہت شکریہ سر ۔ جزاک اللہ۔ اب کافی حد تک سمجھ گیا ہوں۔ بہت مہربانی
 
Top