مانی عباسی
محفلین
شباب و حسن ہی گر میرا دیں ہے تو یقیں ہے تُو
زمانے نے کہا مجھ کو جبیں ہے تو زمیں ہے تُو
پرانے دیس کی باتیں سہانے وقت کی یادیں
وہی کوچے وہی گلیاں نہیں ہے تو نہیں ہے تُو
مری آنکھوں ک خوابوں میں مرے دل کی تمنّا میں
حقیقت میں اگر اب بھی کہیں ہے تو یہیں ہے تُو
بہت ہیں دوریاں پر بات یہ دعوے سے کہتا ہوں
وفا کی رسم کا کوئی امیں ہے تو امیں ہے تُو
زمانے نے کہا مجھ کو جبیں ہے تو زمیں ہے تُو
پرانے دیس کی باتیں سہانے وقت کی یادیں
وہی کوچے وہی گلیاں نہیں ہے تو نہیں ہے تُو
مری آنکھوں ک خوابوں میں مرے دل کی تمنّا میں
حقیقت میں اگر اب بھی کہیں ہے تو یہیں ہے تُو
بہت ہیں دوریاں پر بات یہ دعوے سے کہتا ہوں
وفا کی رسم کا کوئی امیں ہے تو امیں ہے تُو