آداب،
میں چند دنوں سے کچھ اشعار کی تلاش میں تھا، کہ خیال آیا کہ یہ موضوع بزم والوں کے ٰلئے بھی دلچسپ ہو سکتا ہے۔ بات یہ ہے کہ جمعے کے روز میں تقریر دینے والا ہوں، اپنی دانشگاہ میں۔ کانفرنس کا موضوع ہے 'رخ خدا" اور مجھ سے کہا گیا ہے کہ میں پیپر پیش کروں جس میں عشق مجازی اور عشق حقیقی کی تفسیر ہو۔
مشکل یہ ہے کہ میں محض اردو کا طالب علم ہوں اور میں نے بہت کم اشعار حفظ کیا ہے۔ کیا آپ لوگ کچھ مشورہ دے سکتے ہیں؟ ایسے اشعار درکار ہیں جن میں معشوق کا رخ مذکور ہو، اور جن میں عشق مجازی اور عشق حقیقی دونوں حاضر ہوں۔
ایک دو مثالیں پیش کرتا ہوں:
حجاب رخ یار تھے آپ ہی ہم
کھلی آنکھ جب کوی پردہ نہ دیکھا
منظور تھی یہ شکل تجلّی کو نور کی
قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی
شکریہ!
میں چند دنوں سے کچھ اشعار کی تلاش میں تھا، کہ خیال آیا کہ یہ موضوع بزم والوں کے ٰلئے بھی دلچسپ ہو سکتا ہے۔ بات یہ ہے کہ جمعے کے روز میں تقریر دینے والا ہوں، اپنی دانشگاہ میں۔ کانفرنس کا موضوع ہے 'رخ خدا" اور مجھ سے کہا گیا ہے کہ میں پیپر پیش کروں جس میں عشق مجازی اور عشق حقیقی کی تفسیر ہو۔
مشکل یہ ہے کہ میں محض اردو کا طالب علم ہوں اور میں نے بہت کم اشعار حفظ کیا ہے۔ کیا آپ لوگ کچھ مشورہ دے سکتے ہیں؟ ایسے اشعار درکار ہیں جن میں معشوق کا رخ مذکور ہو، اور جن میں عشق مجازی اور عشق حقیقی دونوں حاضر ہوں۔
ایک دو مثالیں پیش کرتا ہوں:
حجاب رخ یار تھے آپ ہی ہم
کھلی آنکھ جب کوی پردہ نہ دیکھا
منظور تھی یہ شکل تجلّی کو نور کی
قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی
شکریہ!