خورشید نیر
محفلین
سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
سب نشاں مٹ جائیں گے اور بے نشاں ہو جائیں گے
ہیں حقیقت آج جو کل داستاں ہو جائیں گے
بادشاہی اور امیری دو دنوں کی بات ہے
بادشاہ و گدا سب پھر ہم عناں ہو جائیں گے
کانپتے ہیں سب جزا کے دن کے اس دستور سے
جرم خود بولیں گے مجرم بے زباں ہو جائیں گے
کچھ دنوں کی بات ہے یہ ظلم کے ایوان سب
خاک میں مل جائیں گے جل کر دھواں ہوجائیں گے،
دیکھنا ہے لے کے جاتی ہے کہاں یہ زندگی
خواب بن جائیں گے ہم یا پھر گماں ہوجائیں گے
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
سب نشاں مٹ جائیں گے اور بے نشاں ہو جائیں گے
ہیں حقیقت آج جو کل داستاں ہو جائیں گے
بادشاہی اور امیری دو دنوں کی بات ہے
بادشاہ و گدا سب پھر ہم عناں ہو جائیں گے
کانپتے ہیں سب جزا کے دن کے اس دستور سے
جرم خود بولیں گے مجرم بے زباں ہو جائیں گے
کچھ دنوں کی بات ہے یہ ظلم کے ایوان سب
خاک میں مل جائیں گے جل کر دھواں ہوجائیں گے،
دیکھنا ہے لے کے جاتی ہے کہاں یہ زندگی
خواب بن جائیں گے ہم یا پھر گماں ہوجائیں گے
آخری تدوین: