فاخر
محفلین
’’ تجدیدِ وفا کرلو‘‘
افتخاررحمانی فاخرؔ
اے باد صبا جاؤ ، پیغام مرا کہہ دو
جو مجھ سے ،خفا ہے اُس
محبوبِ جفا رو سے !
پیغام مرا کہہ دو!
کہنا کہ جسے تم نے، بے چین کیا ہے وُہ!
رو رو کے بصد الفت، ہرآن و گھڑی تم کو
ہر لمحۂ فرقت میں
آواز تمہیں دے کر
مضطر ہے پریشاں ہے !
اے بادِ صبا جاؤ ، پیغام مرا کہہ دو!
تیرا جو تغافل ہے، کس جرم کا بدلہ ہے؟
ایسا بھی تغافل اب ،اس کارِ محبت میں
بالکل بھی نہیں جائز!
اب چھوڑ کے اپنی ضد
میری رَگِ جاں بے دم
تم، ہونے سے پہلے ہی
آؤ مِرے یار اب تم
تقدیسِ محبت کی
’تجدیدِ وفا کرلو‘!
اے باد صبا جاؤ، پیغام مرا کہہ دو!
٭٭٭٭
آخری تدوین: