محمد بلال اعظم
لائبریرین
چار شعر مندرجہ ذیل بحر میں لکھے ہیں۔ اصلاح درکار ہے:
فعلن ؛ فعلن ؛ فعلن ؛ فعلن
اسی کا نام زندگی ہے مری جان
تُو دیکھ جفا اپنی، صبر میں اپنا
ڈرے گا کیا کسی بحر بے کراں سے؟
ڈال دے پاؤں سمندر میں اپنا
قمر ڈوبا، ختم شام ہو گئی اپنی
چل! ہو گا منتظر کوئی گھر میں اپنا
دلِ نادان سنبھل، وقت کو دیکھ
کوئی بنتا نہیں خطر میں اپنا