Iftikhar A Aqab
محفلین
وفا کی شاخ پر دو پھول کھلنے دو
امیدوں کے شجر پہ پھل بھی لگنے دو
عداوت بوتے رہتے کیوں ہو سینوں میں
کبھی تم پیار کے پودے بھی اگنے دو
ستارے آسماں پر اچھے لگتے ہیں
زمیں پر آدمی آباد رہنے دو
سنو! احساس کے رشتے نبھاؤ یوں
اگر کردار مرتا ہے تو مرنے دو
وفا سے بنتے ہیں احساس کے بندھن
انا کے بت ہیں پہلو میں ، یہ گرنے دو
حقیقت میں اُندھیرے یوں نہ جائیں گے
گماں کی بات ہے ، جگنو چمکنے دو
چلو یہ روپ پھر مردہ ضمیری کا
کسی انجام کو خود ہی پرکھنے دو
امیدوں کے شجر پہ پھل بھی لگنے دو
عداوت بوتے رہتے کیوں ہو سینوں میں
کبھی تم پیار کے پودے بھی اگنے دو
ستارے آسماں پر اچھے لگتے ہیں
زمیں پر آدمی آباد رہنے دو
سنو! احساس کے رشتے نبھاؤ یوں
اگر کردار مرتا ہے تو مرنے دو
وفا سے بنتے ہیں احساس کے بندھن
انا کے بت ہیں پہلو میں ، یہ گرنے دو
حقیقت میں اُندھیرے یوں نہ جائیں گے
گماں کی بات ہے ، جگنو چمکنے دو
چلو یہ روپ پھر مردہ ضمیری کا
کسی انجام کو خود ہی پرکھنے دو