نوید اختر نوید
محفلین
تری چاہتوں میں نکھر جاوں گا
جو بچھڑا تو ممکن ہے مر جاوں گا
ترے شہر میں یوں ترے روبرو
جوپوچھے ترا میں مکھر جاوں گا
کیا یاد ازبر اسے ہم نے تو
ترا ساتھ چھوٹا کدھر جاوں گا
بچھڑ جائیں گے ہم یہ طے ہو گیا
بھلا کون ہوں جو مکھر جاوں گا
جو بچھڑا تو ممکن ہے مر جاوں گا
ترے شہر میں یوں ترے روبرو
جوپوچھے ترا میں مکھر جاوں گا
کیا یاد ازبر اسے ہم نے تو
ترا ساتھ چھوٹا کدھر جاوں گا
بچھڑ جائیں گے ہم یہ طے ہو گیا
بھلا کون ہوں جو مکھر جاوں گا