محسن اعوان فائقؔ
محفلین
جناب الف عین صاحب,,,آپ کی اصلاح کا منتظر ہوں,,,
چشم سے اشک تو رکا ہی نہیں
زخم دل پر لگا سلا ہی نہیں
اس کے دل میں مرے لیے تو کبھی
پھول چاہت کا بس کھلا ہی نہیں
زندگی الجھنوں میں کٹتی رہی
الجھنوں کا سرا ملا ہی نہیں
یاد کر کے اسے میں روتا رہا
کام اس کے سوا ہوا ہی نہیں
عشق سے تو مجھے خسارا ہوا
عشق بازار میں بکا ہی نہیں
زندگی سے مجھے گلہ ہی نہیں
جینے کا وقت بس ملا ہی نہیں
چشم سے اشک تو رکا ہی نہیں
زخم دل پر لگا سلا ہی نہیں
اس کے دل میں مرے لیے تو کبھی
پھول چاہت کا بس کھلا ہی نہیں
زندگی الجھنوں میں کٹتی رہی
الجھنوں کا سرا ملا ہی نہیں
یاد کر کے اسے میں روتا رہا
کام اس کے سوا ہوا ہی نہیں
عشق سے تو مجھے خسارا ہوا
عشق بازار میں بکا ہی نہیں
زندگی سے مجھے گلہ ہی نہیں
جینے کا وقت بس ملا ہی نہیں