پیاسا صحرا
محفلین
السلام علیکم
اساتذہ محفل سے درخواست گزار ہوں کہ اس غزل کی اصلاح فرما دیجیئے ۔
درخواست گزار
پیاسا صحرا
ابھی جہاں پر وفا کا نام باقی ہے
یعنی یہاں پر قضا کا کام باقی ہے
تم تو ابھی سے دل چھوڑ بیٹھے ہو
ابھی شام کا اداس انجام باقی ہے
کہانی کے سبھی کردار زندہ ہیں
اس ڈرامے میں ابھی ابہام باقی ہے
کہاں جاؤ گے اس محفل سے اٹھ کر
ابھی محفل میں ، دورِ جام باقی ہے
مٹ گیا اس سر سے شوقِ جنوں
ہاں مگر اک عقلِ خام باقی ہے
زباں سے شکوہ چھن چکا ہے پر
دل میں اک حرفِ الزام باقی ہے
اساتذہ محفل سے درخواست گزار ہوں کہ اس غزل کی اصلاح فرما دیجیئے ۔
درخواست گزار
پیاسا صحرا
ابھی جہاں پر وفا کا نام باقی ہے
یعنی یہاں پر قضا کا کام باقی ہے
تم تو ابھی سے دل چھوڑ بیٹھے ہو
ابھی شام کا اداس انجام باقی ہے
کہانی کے سبھی کردار زندہ ہیں
اس ڈرامے میں ابھی ابہام باقی ہے
کہاں جاؤ گے اس محفل سے اٹھ کر
ابھی محفل میں ، دورِ جام باقی ہے
مٹ گیا اس سر سے شوقِ جنوں
ہاں مگر اک عقلِ خام باقی ہے
زباں سے شکوہ چھن چکا ہے پر
دل میں اک حرفِ الزام باقی ہے