اصلاح درکار ہے

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بحر خفیف میں ایک بےتکی کوشش ، اصلاح فرمائیے۔​
کیا تقطیع درست ہے:​
فا—عَ—لا—تُن—مُ -- فا—عِ—لُن—فَع – لَن
چا۔۔ہت۔۔کا۔۔سد۔۔ا۔۔پر۔۔چَ۔۔رکَ۔۔رتِ۔۔رو​
دی۔۔وَ۔۔نو۔۔دل۔۔بِ۔۔قر۔۔ا۔۔رکِ۔۔رتِ۔۔رو​
اد۔۔ا۔۔سی۔۔کا۔۔یِ۔۔دو۔۔ر۔۔کم۔۔کم۔۔ہِ​
خو۔۔ا۔۔بو۔۔کا۔۔ا۔۔عت۔۔بَ۔۔رکِ۔۔رتِ۔۔رو​
اشعار یہ ہیں:​
چاہت کا پرچار کرتے رہو​
دیوانو! دل بے قرار کرتے رہو​
اداسی کا یہ دور کم کم ہے​
خوابوں کا اعتبار کرتے رہو​
 

الف عین

لائبریرین
نہیں بھئی، ےقطیع درست نہیں کر رہے ہو۔ سبب اور وتد کی غلطی ہے۔
چاہت۔ فعلن ہے، فاعلاتن کا فاع سہ حرفی ہے 2، 1۔ جیسے درد، اس طرح محض چاہ درست تقطیع ہے۔ محض ’کرتے رہو‘ درست ’لُن فعلن‘ ہے لیکن اس طرح نہیں جس طرح تم نے کی ہے۔ کر۔ لُن، تِ رَ ہو۔ فعلن۔ پہلا مصرع اس طرح اس بحر میں کیا جا سکتا ہے۔
چاہتوں کا پرچار کرتے رہو۔ یہاں ’پرچار‘ کا تلفظ ہندی سنسکرت کے حساب سے ہے، یعنی ’پر‘ یک حرفی۔ یعنی اس کی تقطیع میں محض ’پچار‘ آئے گا۔
چا۔ فا
ہتو۔ علا
کا۔ تن
پچار۔ مفاع۔
کر۔لن
تِ رہو۔ فعلن
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
نہیں بھئی، ےقطیع درست نہیں کر رہے ہو۔ سبب اور وتد کی غلطی ہے۔
چاہت۔ فعلن ہے، فاعلاتن کا فاع سہ حرفی ہے 2، 1۔ جیسے درد، اس طرح محض چاہ درست تقطیع ہے۔ محض ’کرتے رہو‘ درست ’لُن فعلن‘ ہے لیکن اس طرح نہیں جس طرح تم نے کی ہے۔ کر۔ لُن، تِ رَ ہو۔ فعلن۔ پہلا مصرع اس طرح اس بحر میں کیا جا سکتا ہے۔
چاہتوں کا پرچار کرتے رہو۔ یہاں ’پرچار‘ کا تلفظ ہندی سنسکرت کے حساب سے ہے، یعنی ’پر‘ یک حرفی۔ یعنی اس کی تقطیع میں محض ’پچار‘ آئے گا۔
چا۔ فا
ہتو۔ علا
کا۔ تن
پچار۔ مفاع۔
کر۔لن
تِ رہو۔ فعلن

اب بات سمجھ میں آتی جا رہی ہے۔

اور باقی اشعار کا کیا معاملہ ہے۔
 
آنکھ ساجن سے چار کرتے رہو
دل ہی ہے، بے قرار کرتے رہو
ایسا بھی کیا ، اُداس رہتے ہو
خواب پر اعتبار کرتے رہو
آ-ک-سا-جن۔۔۔۔۔۔ س-چا-ر-کر۔۔۔۔۔۔۔۔ت-ر-ہو
دل-ہ-ہے-بے۔۔۔۔۔۔ ق-را-ر-کر۔۔۔۔۔۔۔ت -ر-ہو
ای-س-بی-کا۔۔۔۔۔۔۔۔اُ-دا-س-رہ۔۔۔۔۔۔۔۔ت-ہو
خا-ب-پر-اع۔۔۔۔۔۔۔ت-با-ر-کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ت-ر-ہو
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
آنکھ ساجن سے چار کرتے رہو
دل ہی ہے، بے قرار کرتے رہو
ایسا بھی کیا ، اُداس رہتے ہو
خواب پر اعتبار کرتے رہو
آ-ک-سا-جن۔۔۔ ۔۔۔ س-چا-ر-کر۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ت-ر-ہو
دل-ہ-ہے-بے۔۔۔ ۔۔۔ ق-را-ر-کر۔۔۔ ۔۔۔ ۔ت -ر-ہو
ای-س-بی-کا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔اُ-دا-س-رہ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ت-ہو
خا-ب-پر-اع۔۔۔ ۔۔۔ ۔ت-با-ر-کر۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ت-ر-ہو

اظہر بھائی بہت خوب، اب میں اپنے الفاظ کی غلطیوں کو ان سے دیکھتا ہوں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
لگے ہاتھوں ایک چیز اور پوچھ لوں۔

یہ مصرع ہے ایک

زندگی گزر جانے لگی ہے
کیا اس کی یہ بحر درست ہے:
فاعلن۔۔۔فاعلن۔۔۔فاعلن۔۔۔فع
 

الف عین

لائبریرین
لگے ہاتھوں ایک چیز اور پوچھ لوں۔

یہ مصرع ہے ایک

زندگی گزر جانے لگی ہے
کیا اس کی یہ بحر درست ہے:
فاعلن۔۔۔ فاعلن۔۔۔ فاعلن۔۔۔ فع
اس وزن پر یہ مصرع بلکہ خیال یوں ہو گا۔
زندگی بیت جانے لگی
زندگی۔ فاعلن
بیت جا۔ فاعلن
نے لگی۔ فاعلن
 

الف عین

لائبریرین
محض حروف کی تعداد سے ہی ارکان نہیں چنے جاتے۔ ان کی آواز اور تلفظ بھی۔ بیت پر غور کرو، یہ 2،1 ہے ، پہلے بی۔ یعنی دو حروف، اور پھر ت۔ ایک حرفی۔ گزر میں گُ پہلے ہے ایک حرفی، اس کے بعد زر۔ دو حرفی دو آوازوں والا۔ یہ سلیبل والا حساب بھی کرنا پڑے گا۔’گزر جا‘ فعولن ہوتا ہے، ایک1 ، دو 2اور دو2 ۔فاعلن کے وزن پر ’بیت جا‘۔ فعولن۔ دو2 ایک 1دو 2 ہے،
 

الف عین

لائبریرین
اس لئے ضروری ہے کہ خوب کلام پڑھا جائے مستند شعرا کا۔ تاکہ طبیعت میں ہی موزونیت پیدا ہو جائے۔
 
Top