اصلاح سخن بتانٍ عجم پر فدا ہوگئے تم ؟

فاخر

محفلین
ایک دوسری غزل کے ساتھ حضرت الف عین صاحب زید مجدہ کو زحمت دے رہا ہوں ،گزشتہ غزل میں@سفیرآفریدی کی وجہ سے مزہ کراکرا ہوگیا تھا ؛ اس لیے اس غزل کو چھوڑ کر ایک نئی غزل پیش کررہا ہوں ۔ امید کہ نظر عنایت فرمائیں گے ۔
غزل
افتخاررحمانی فاخرؔ
سمندر میں ہو جب تلاطم بپا پھر
مرے ہاتھ میں دامنِ یار بھی ہو
سفر ہو ، حضر ہو، یہی آرزو ہے
مرا ہم سفر ہم نشیں یار بھی ہو
بتانٍ عجم پر فدا ہوگئے تم ؟
کہ کار جنوں میں گنہ گار بھی ہو
یہودی کہے ہے تجھے اے ’’رہف‘‘ (1)تم
مری محفلوں کے شرربار بھی ہو
صدائیں تری بے اثر آخرش ہیں ؟
کہ تم مشرکوں کے وفادار بھی ہو
یہ گنگاہے کہتی لگائے وہ ڈبکی (2)
مری موج میں اب چوکیدار بھی ہو
ثناخوانئ حسن آساں نہیں ہے
ثناخواں اسدؔ کا پرستار بھی ہو


(1) رہف القانون نامی ایک مرتد سعودی لڑکی ہے جومصدقہ خبروں اور ذرائع کے مطابق اسلام سے ترک تعلق کرکے جاپان گئی اور وہاں ایک کمرے میں بیٹھ کر ٹوئٹر پر دنیا کے اسلام دشمنوں کو پناہ کے لیے آواز دی ؛کیوں کہ اسے اپنی جان کا خطرہ تھا اس مرتدہ لڑکی نے صاف طور پر کہاتھاکہ : ’’ میں اسلام سے لاتعلق ہوچکی ہے (مرتدہ ہوچکی ہوں) ؛اس لیے میں مجھے یقین ہے کہ وہاں (سعودی عرب ) میں اس کی سزا دی جائے گی اور گردن مار دی جائے گی ۔
(2) ہندوستان میں الہ آباد،جسے اب ریاستی حکومت(یوگی حکومت) نے بدل کر ’’پریاگ راج‘‘ نام کردیا ہے ،میں ہندوؤں کا کمبھ چل رہا ہے،اس کمبھ میں ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق اشنان (غسل) کرنے اور ڈبکی لگانے سے پاپ دھل جاتے ہیں، اسی سے یہ مصرعہ مستعار ہے۔اور چوکیدار ہمارے ملک کے ’’معزز‘‘ پی ایم ہیں۔ چوکیدار کا لفظ خود انہوں نے اپنے لیے استعمال کیا تھا۔
 

الف عین

لائبریرین
ردیف 'بھی ہو' کا جواز سمجھ میں نہیں آیا، محض 'ہو' کافی بلکہ بہتر ہے ایک آدھ شعر کو چھوڑ کر ۔ آخری فعولن کو فعول کر دیں تو بہتر ہو، اسی طرح دیکھ رہا ہوں
سمندر میں ہو جب تلاطم بپا
مرے ہاتھ میں دامنِ یار ہو
سفر ہو ، حضر ہو، ہے یہ آرزو
مرا ہم سفر، ہم نشیں یار ہو
... درست

بتانٍ عجم پر فدا ہوگئے ؟
کہ کار جنوں میں گنہ گار ہو
.. سمجھ نہیں سکا، ابلاغ نہیں ہوتا

یہودی کہے ہے تجھے اے ’’رہف‘‘
مری محفلوں کے شرربار ہو
... ایضاً. شتر گربہ ہے

صدا بے اثر آخرش ہے تری ؟
کہ تم مشرکوں کے وفادار ہو
... ایضاً شتر گربہ بھی ہے

یہ گنگاہے کہتی لگائے وہ ڈبکی (2)
مری موج میں اب چوکیدار بھی ہو
... چوکی کو چُکی بنانا غلط ہے
روانی بھی نہیں شعر میں

ثناخوانئ حسن آساں نہیں ہے
ثناخواں اسدؔ کا پرستار بھی ہو
.. اسد؟ غالب؟ یہ بھی سمجھ نہیں سکا
آخری دو اشعار میں 'بھی' معنی خیز ہے اس لیے اسے چھوڑ دیا ہے
 

فاخر

محفلین
ردیف 'بھی ہو' کا جواز سمجھ میں نہیں آیا، محض 'ہو' کافی بلکہ بہتر ہے ایک آدھ شعر کو چھوڑ کر ۔ آخری فعولن کو فعول کر دیں تو بہتر ہو، اسی طرح دیکھ رہا ہوں
سمندر میں ہو جب تلاطم بپا
مرے ہاتھ میں دامنِ یار ہو
سفر ہو ، حضر ہو، ہے یہ آرزو
مرا ہم سفر، ہم نشیں یار ہو
... درست

بتانٍ عجم پر فدا ہوگئے ؟
کہ کار جنوں میں گنہ گار ہو
.. سمجھ نہیں سکا، ابلاغ نہیں ہوتا

یہودی کہے ہے تجھے اے ’’رہف‘‘
مری محفلوں کے شرربار ہو
... ایضاً. شتر گربہ ہے

صدا بے اثر آخرش ہے تری ؟
کہ تم مشرکوں کے وفادار ہو
... ایضاً شتر گربہ بھی ہے

یہ گنگاہے کہتی لگائے وہ ڈبکی (2)
مری موج میں اب چوکیدار بھی ہو
... چوکی کو چُکی بنانا غلط ہے
روانی بھی نہیں شعر میں

ثناخوانئ حسن آساں نہیں ہے
ثناخواں اسدؔ کا پرستار بھی ہو
.. اسد؟ غالب؟ یہ بھی سمجھ نہیں سکا
آخری دو اشعار میں 'بھی' معنی خیز ہے اس لیے اسے چھوڑ دیا ہے
جزاک اللہ !!!!!!!!!!!! ان شاءاللہ آخری رکن ’’فعول‘‘ کے وزن پر ہے پوری غزل تیار کرتا ہوں ۔ :zabardast1::zabardast1::a6::a6:
 
Top