فاخر
محفلین
عالی جناب قابل صد تکریم جناب الف عین صاحب کی توجہ کی درخواست کے ساتھ
افتخاررحمانی فاخرؔ
التجا ہے مری ، اک نظر دیکھ لے
غیر بن کے سہی ہاں مگر دیکھ لے
التفات کرم سے سنور جائے گا
یہ جہاں اور دیں تو اگر دیکھ لے
ہوش جاتا رہے گا جنوں ساز کا
بن کے موسیٰ کوئی شرر دیکھ لے
عشق کی سوزشیں دیکھنے ہیں تجھے ؟
اے صنم تھام کر تو جگر دیکھ لے
تو اثاثہ ہے مرا ، آگہی ہے مری
فیض سے جو ملا ، وہ ہنر دیکھ لے
عشق کی گرمیاں جام میں گھول کر
پی گیا ایک دن بے خطر دیکھ لے
افتخاررحمانی فاخرؔ
التجا ہے مری ، اک نظر دیکھ لے
غیر بن کے سہی ہاں مگر دیکھ لے
التفات کرم سے سنور جائے گا
یہ جہاں اور دیں تو اگر دیکھ لے
ہوش جاتا رہے گا جنوں ساز کا
بن کے موسیٰ کوئی شرر دیکھ لے
عشق کی سوزشیں دیکھنے ہیں تجھے ؟
اے صنم تھام کر تو جگر دیکھ لے
تو اثاثہ ہے مرا ، آگہی ہے مری
فیض سے جو ملا ، وہ ہنر دیکھ لے
عشق کی گرمیاں جام میں گھول کر
پی گیا ایک دن بے خطر دیکھ لے