اصلاح سخن --- مسافر نہ گھبرا , مزے لے سفر کے --- محمد اظہر نذیر

مسافر نہ گھبرا , مزے لے سفر کے
ذرا ہاتھ مل لے , کہ کچھ برف پگھلے

جو ٹھہرا رہا تو یہ امکان ہے کہ
کوئ تجھ کو حرفِ غلط سا مٹا دے

نہ باندھو سفر میں یہ کمخواب و اطلس
ہیں کافی سفر کے لئے ظرف کچے

یہ منزل نہیں ہے , جو احساس ہوتا
تو ہم وقت کو اپنے ضائع نہ کرتے

کرم تجھ پہ اظہر , جو رب کا نہ ہوتا
تو ہوتے نہ تجھ میں کئی وصف ایسے
 

مغزل

محفلین
ماشا اللہ اچھی کوشش ہے ۔ بابا جانی کا انتظار کرتے ہیں ۔ یادیگر احباب جو بھی پہلےکرم فرمائیں۔
 

الف عین

لائبریرین
آ گیا ہوں یہاں۔۔۔
کچھ اشعار دو لخت ہیں۔ اصلاح ابھی نہیں کر رہا، کچھ اور اشعار کہو اور موجودہ کو کچھ ترمیم کر سکو تو کر دو پھر دیکھیں گے۔
فی الحال موٹی موٹی باتیں۔۔
مطلع۔ برف پگھلنا محاورہ ہے کہ سکوت ختم ہو۔نہ مسافر سے ربط ہے اور نہ ہاتھ ملنے سے )جو تاسف میں ملا جاتا ہے)
شعر 2۔ ٹھہرنے کی شرط کیوں؟
شعر 3۔ کچے ظرف کے مقابل کم خواب و اطلس؟
شعر 4 اور 5 میں بھی سوال اٹھ سکتے ہیں۔ پھر کون سی منزل ہے، اور کون سے وصف÷اوصاف؟
 
میری طبیعت ان دنوں خاصی ناساز رہتی ہے، میں جم کر کام نہیں کر پا رہا۔ امید ہے میرے دوست میری غیر حاضری یا غیر مؤثر حاضری کا برا نہیں مانیں گے۔
میری صحت کی بحالی کے لئے دعا بھی کیجئے گا، کہ جتنا عرصہ حیات کا ملا ہے، وہ بستر کی بجائے ٹیبل اور جائے نماز پر گزرے۔
و الی اللہ المستعان۔
 
میری طبیعت ان دنوں خاصی ناساز رہتی ہے، میں جم کر کام نہیں کر پا رہا۔ امید ہے میرے دوست میری غیر حاضری یا غیر مؤثر حاضری کا برا نہیں مانیں گے۔
میری صحت کی بحالی کے لئے دعا بھی کیجئے گا، کہ جتنا عرصہ حیات کا ملا ہے، وہ بستر کی بجائے ٹیبل اور جائے نماز پر گزرے۔
و الی اللہ المستعان۔

جناب یعقوب صاحب
سب سے پہلے صحت، آپ ٹھیک ہو جائیے اللہ کی رحمت سے تو ملاقاتیں جاری رہیں گی انشااللہ، رب العزت آپ کو صحہ کاملہ عاجلہ اور مستقلہ عطا فرمائے
آمین
 
Top