فاخر
محفلین
غزل
حضرت الف عین صاحب کی نظر کرم کے ساتھ ۔
اگر اس غزل میں کچھ نیاپن محسوس ہو تو یہ صرف اور صرف حضرت الف عین کا فیضانِ خاص ہے ۔
تصدق ترا اور بخشش ہے ساقی
یہ تیرے کرم کی نوازش ہے ساقی
جو پھیلی ہے خوشبوئے صہبائے احمر
پلادو وہی مے ،گذارش ہے ساقی
اگر تو پلائے مئے تلخ پھر بھی
بصد شوق پی لوں ، یہ خواہش ہے ساقی
ابھی رت ،ہے ساون، کی اے جانِ جاناں
کہ چاروں طرف مے کی بارش ہے ساقی
ترے مے کدے کا ، فسانہ ہے ہر سو
کہ چاروں طرف بس ستائش ہے ساقی
رقیبوں نے کی ہے جو دیوار حائل
محض ان کی ناکام کوشش ہے ساقی
جنوں کا ہزاروں غموں سے ہے رشتہ
جنوں کی یہی آزمائش ہے ساقی
یہ تمہید ہے میرے غم کی سنو تم
فسانہ مرا زیرِ گردش ہے ساقی
حضرت الف عین صاحب کی نظر کرم کے ساتھ ۔
اگر اس غزل میں کچھ نیاپن محسوس ہو تو یہ صرف اور صرف حضرت الف عین کا فیضانِ خاص ہے ۔
تصدق ترا اور بخشش ہے ساقی
یہ تیرے کرم کی نوازش ہے ساقی
جو پھیلی ہے خوشبوئے صہبائے احمر
پلادو وہی مے ،گذارش ہے ساقی
اگر تو پلائے مئے تلخ پھر بھی
بصد شوق پی لوں ، یہ خواہش ہے ساقی
ابھی رت ،ہے ساون، کی اے جانِ جاناں
کہ چاروں طرف مے کی بارش ہے ساقی
ترے مے کدے کا ، فسانہ ہے ہر سو
کہ چاروں طرف بس ستائش ہے ساقی
رقیبوں نے کی ہے جو دیوار حائل
محض ان کی ناکام کوشش ہے ساقی
جنوں کا ہزاروں غموں سے ہے رشتہ
جنوں کی یہی آزمائش ہے ساقی
یہ تمہید ہے میرے غم کی سنو تم
فسانہ مرا زیرِ گردش ہے ساقی