شکریہ جناب یاد آوری کیلیے۔
طاعت - اطاعت، بندگی، عبادت
مے - آپ جانتے ہی ہیں
انگبین - شہد ﴿شعر میں نون غنہ ہے یعنی انگبیں﴾
لاگ - چاہت، آرزو، خواہش، پسندیدگی
مطلب یہ کہ لوگ خدا کی بندگی اور اطاعت شراب اور شہد یعنی جنت کی خواہش میں کرتے ہیں لہذا مرزا فرماتے ہیں کہ اصل عبادت اور اطاعت تو یہ ہے کہ بغیر جنت کی خواہش کے کی جائے لہذا اس کیلیے ضروری ہے کہ بہشت کو دوزخ میں ڈال کر ختم کر دینا چاہیے کہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری یعنی پھر لوگ اطاعت بغیر لالچ کے کریں گے۔
صوفیا اور شعرا کے ہاں یہ خیال عام ہے، اقبال اس سلسلے میں یوں گویا ہیں
سوداگری نہیں یہ عبادت خدا کی ہے
اے بے خبر جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے