اصلاح غزل

شہروالوخوش نہ ہوں مجھ کو چڑھاکےدارپر

میں سر مقتل گیا ہوں یار کے اصرار پر

دوستی کاوعده مجھ سےمہرباں اغیارپر

بےرخی کس کو کہیں,ہوغم نوازش یارپر

گرمیوں کی دهوپ میں سائےبڑےانمول تھے

جب ہوا ٹھنڈی ہوئی آرے چلے اشجار پر

کهودیا نیندوں کو اور بینائی بهی قربان کی

عقل بھی حیران ہے اس جذبئہ ایثار پر

عمربھر شائدکسی کامنتظروه تھا حساس

مرکےبھی بےچین ہےآنکهیں کھلی ہیں دارپر

فضل قیوم حساس
 

الف عین

لائبریرین
شہروالوخوش نہ ہوں مجھ کو چڑھاکےدارپر

میں سر مقتل گیا ہوں یار کے اصرار پر
... شہر والوں سے خطاب ہے تو 'ہوں' غلط ہے ۔ بہتر ہے کہ ' شہر والے' کہا جائے

دوستی کاوعده مجھ سےمہرباں اغیارپر

بےرخی کس کو کہیں,ہوغم نوازش یارپر
... واضح نہیں ہوا، پھر کہیں

گرمیوں کی دهوپ میں سائےبڑےانمول تھے

جب ہوا ٹھنڈی ہوئی آرے چلے اشجار پر
... درست

کهودیا نیندوں کو اور بینائی بهی قربان کی

عقل بھی حیران ہے اس جذبئہ ایثار پر
... کس نے؟ واضح نہیں ۔ ن'یندوں کو' کی بجائے نیندیں' ہی کہو

عمربھر شائدکسی کامنتظروه تھا حساس

مرکےبھی بےچین ہےآنکهیں کھلی ہیں دارپر
... حسّاس لفظ درست ہے جو تخلص ہے۔ جو اس بحر میں شاید فٹ ہی نہیں ہوتا
 
شہروالوخوش نہ ہوں مجھ کو چڑھاکےدارپر

میں سر مقتل گیا ہوں یار کے اصرار پر
... شہر والوں سے خطاب ہے تو 'ہوں' غلط ہے ۔ بہتر ہے کہ ' شہر والے' کہا جائے

دوستی کاوعده مجھ سےمہرباں اغیارپر

بےرخی کس کو کہیں,ہوغم نوازش یارپر
... واضح نہیں ہوا، پھر کہیں

گرمیوں کی دهوپ میں سائےبڑےانمول تھے

جب ہوا ٹھنڈی ہوئی آرے چلے اشجار پر
... درست

کهودیا نیندوں کو اور بینائی بهی قربان کی

عقل بھی حیران ہے اس جذبئہ ایثار پر
... کس نے؟ واضح نہیں ۔ ن'یندوں کو' کی بجائے نیندیں' ہی کہو

عمربھر شائدکسی کامنتظروه تھا حساس

مرکےبھی بےچین ہےآنکهیں کھلی ہیں دارپر
... حسّاس لفظ درست ہے جو تخلص ہے۔ جو اس بحر میں شاید فٹ ہی نہیں ہوتا
تشکر
 
Top