فاخر
محفلین
بحضور شہنشاہِ کونینﷺ
قرآن ہے تیری جبیں
حضرت الف عین صاحب اور دیگر اساتذہ کرام کی خدمت میں :
افتخاررحمانی فاخرؔ
اللہ کی پہچان ہے عرفان ہے تیری جبیں
کون و مکاں کے واسطے ایمان ہے تیری جبیں
یہ چہرۂ تمثیلِ حق ، ہے زینتِ لوح و قلم
تنزیل کا معجز نما قرآن ہے تیری جبیں
مجھ سے بھلا ، ہوکس طرح ، تفسیر تیری ذات کی
گویا کہ ہر مخلوق پر ، احسان ہے تیری جبیں
چھائی تھی جو اک تیرگی ،اُس تیرگی کے واسطے
خورشید کی آمد کا بھی اعلان ہے تیری جبیں
میرے لیے کفرِ بتاں،اعزاز ہے اے مصطفی!
کفر و یقیں کی جنگ میں میزان ہے تیری جبیں
اے فخر ِ کل ماہِ عرب !مجھ کو یقیں کیسے نہ ہو
واللہ گویا منبعِ ایقان ہے تیری جبیں
نوٹ : یہ میری پہلی نعتیہ کاوش ہے ،نعت کہنا کوئی غزل گوئی ہے محتاط قدم کے ساتھ تلوار سے زیادہ تیز اور بال سے زیادہ باریک پل پر چلنا ہے۔ اس نعت میں غزلیہ آہنگ ضرور ہے، اب کہاں تک اپنی عقیدت پیش کرنے میں کامیاب ہوا ہے یہ اساتذہ کی آراء پر موقوف ہے ۔