شتر گربہ ہےتو سراپا ہے نشہ ، مطرب سوزاں تم ہو
تو بھرتی کا معلوم ہو رہا ہے۔ساز کی عزت جاں ، اس کے تو خوباں تم ہو
یہاں بھی تو بھرتی کا ہے۔مشکلیں بڑھ تو گئیں ، آفت جاں ہوں جیس
باعثِ آسانی ترکیب تو سمجھ آتی ہے۔ باعثِ آساں ترکیب کچھ کھٹک رہی ہے۔ہاں مگر ان کے لیے باعث آساں تم ہو
جی جی !! میں نے اس کی اصلاح کرلی ہے ۔ دراصل میں نے اس پر نظر گئی ہی نہیں ؟ واحد متکلم اور جمع متکلم کا اجتماع ہوگیا تھا ۔شتر گربہ ہے
تم سراپا ہو نشہ۔۔۔۔
واحد حاضر اور جمع حاضر۔جی جی !! میں نے اس کی اصلاح کرلی ہے ۔ دراصل میں نے اس پر نظر گئی ہی نہیں ؟ واحد متکلم اور جمع متکلم کا اجتماع ہوگیا تھا ۔
گفتم ای سلطانِ خوبان رحم کن بر این غریبساز کی عزت جاں ، اس کے تو خوباں تم ہو
تابش بھائی سے متفق ہوں۔باعث آساں
یہ ترکیب سمجھ نہیں آئی۔مطرب سوزاں
مجھے یہ ترکیب بہت پسند آئی لیکن اس کا اتنا سپاٹ استعمال اسے گویا ضائع کر گیا۔مطرب سوزاں
یہ ترکیب سمجھنے نہیں آئی۔
باعث شاداں تو خیر غلط ہے ۔ باعث شادی البتہ ہو سکتا ہے ۔ شادی بمعنی خوشی ۔غور کے بعد ایک مصرعہ احباب کی خدمت میں :
’’مشکلیں اور بڑھیں ، آفت جاں ہوں جیسے
ہاں مگر میرے لیے باعث شاداں تم ہو‘‘
مصرع
شاداں یعنی خوش و خرم، یہاں "شادمانی" کا محل ہے۔