اصلاح چاہیئے

Imran Niazi

محفلین
سلام

جدا ہو نے کےموسم میں جدا ہونا بھی پڑتا ہے
جسے مشکل سے پایا ہو اسے کھونا بھی پڑتا ہے

خودی پہ مان اتنا ہے کبھی مڑ کر نہیں‌دیکھا
جسے کہہ دوں‌کہ میرا ہے اُسے ہونا بھی پڑتا ہے

ابھی تو فصلِ گل ہے، مثلِ گل ہو سوچ کہ رکھنا
کہ جب وقتِ خزاں‌آئے تو پھر رونا بھی پڑتا ہے

مجھے نیندیں‌نہیں‌بھاتیں کہ مثلِ مرگ ہوتی ہیں
مگر اِک خواب کے لالچ میں‌پھر سونا بھی پڑتا ہے

ہمیشہ ہنستا رہتا ہوں چھپا کہ غم زمانے سے
مگر جب تیرا نام آئے تو پھر رونا بھی پڑتا ہے
 

مغزل

محفلین
اچھی غزل ہے عمران نیازی صاحب ، ماشا اللہ ، مگر یہ آپ نے بطور عنوان ’’ سلام ‘‘ کیوں لکھا ہے ،۔ ؟؟
 

الف عین

لائبریرین
میرے خیال میں عمران نے پہلے پڑھنے والوں یا اساتذہ کو سلام کہا ہے تو اس کا جواب تو دیا جائے۔۔ وعلیکم السلام
غزل اچھی ہے، مکمل وزن میں ہے، بس وہ فرخ ۔ سخنور۔ کی بات پہر غور کریں۔ شاید ’کر‘ کی جگہ ’کہ‘ لکھ گئے ہیں۔
یہ شعر تو بہت عمدہ ہے، پسند آیا
مجھے نیندیں‌نہیں‌بھاتیں کہ مثلِ مرگ ہوتی ہیں
مگر اِک خواب کے لالچ میں‌پھر سونا بھی پڑتا ہے
 

ایم اے راجا

محفلین
مجھے نیندیں‌نہیں‌بھاتیں کہ مثلِ مرگ ہوتی ہیں
مگر اِک خواب کے لالچ میں‌پھر سونا بھی پڑتا ہے

واہ واہ لاجواب شعر ہے، بہت خوب عمران صاحب، واہ واہ
 

Imran Niazi

محفلین
اچھی غزل ہے عمران نیازی صاحب ، ماشا اللہ ، مگر یہ آپ نے بطور عنوان ’’ سلام ‘‘ کیوں لکھا ہے ،۔ ؟؟

میرے خیال میں عمران نے پہلے پڑھنے والوں یا اساتذہ کو سلام کہا ہے تو اس کا جواب تو دیا جائے۔۔ وعلیکم السلام
غزل اچھی ہے، مکمل وزن میں ہے، بس وہ فرخ ۔ سخنور۔ کی بات پہر غور کریں۔ شاید ’کر‘ کی جگہ ’کہ‘ لکھ گئے ہیں۔
یہ شعر تو بہت عمدہ ہے، پسند آیا
مجھے نیندیں‌نہیں‌بھاتیں کہ مثلِ مرگ ہوتی ہیں
مگر اِک خواب کے لالچ میں‌پھر سونا بھی پڑتا ہے

بہت بہت شکریہ حوصلہ افزائی کے لیئے جی،
 
Top