Imran Niazi
محفلین
سلام
جدا ہو نے کےموسم میں جدا ہونا بھی پڑتا ہے
جسے مشکل سے پایا ہو اسے کھونا بھی پڑتا ہے
خودی پہ مان اتنا ہے کبھی مڑ کر نہیںدیکھا
جسے کہہ دوںکہ میرا ہے اُسے ہونا بھی پڑتا ہے
ابھی تو فصلِ گل ہے، مثلِ گل ہو سوچ کہ رکھنا
کہ جب وقتِ خزاںآئے تو پھر رونا بھی پڑتا ہے
مجھے نیندیںنہیںبھاتیں کہ مثلِ مرگ ہوتی ہیں
مگر اِک خواب کے لالچ میںپھر سونا بھی پڑتا ہے
ہمیشہ ہنستا رہتا ہوں چھپا کہ غم زمانے سے
مگر جب تیرا نام آئے تو پھر رونا بھی پڑتا ہے
جدا ہو نے کےموسم میں جدا ہونا بھی پڑتا ہے
جسے مشکل سے پایا ہو اسے کھونا بھی پڑتا ہے
خودی پہ مان اتنا ہے کبھی مڑ کر نہیںدیکھا
جسے کہہ دوںکہ میرا ہے اُسے ہونا بھی پڑتا ہے
ابھی تو فصلِ گل ہے، مثلِ گل ہو سوچ کہ رکھنا
کہ جب وقتِ خزاںآئے تو پھر رونا بھی پڑتا ہے
مجھے نیندیںنہیںبھاتیں کہ مثلِ مرگ ہوتی ہیں
مگر اِک خواب کے لالچ میںپھر سونا بھی پڑتا ہے
ہمیشہ ہنستا رہتا ہوں چھپا کہ غم زمانے سے
مگر جب تیرا نام آئے تو پھر رونا بھی پڑتا ہے