استاد جی میں تو صفر ہوں۔ آپ ہی کچھ مناسب ترمیم کردیں۔اظہر نے درست تقطیع کر دی ہے، لیکن پہلے مصرع میں ایطا ہے۔ یوں بھی ’فریاد یہ لئے‘ کانوں کو بھلا نہیں لگتا۔ ایطا سے مراد یہ ہے کہ دونوں مصرعوں کو دیکھیں تو کچھ قافیہ کا احساس ہوتا ہے۔ ’یہ لئے‘ اور ’ڈالئے‘ میں۔ اگر ڈالئے کی مناسبت سے کوئی قافیہ آ سکے تو اسے مطلع کر دیا جائے۔ ورنہ اگر یہ مطلع نہ ہو، تو پہلے مصرع مکے ختم پر ’لئے‘ نکالنے کی ضرورت ہے۔