اصلاح کریں

حسین شمسی

محفلین
لوگ مرتی ہیں جوانی میں میاں
یہ تو ہوتا ہے کہانی میں میاں

کون کہتا ہے عشق لازم ہے
عشق ہوتا ہے نادانی میں میاں

تم نے آنسوں بہائے ہیں مجھ پہ
اب سمندر ہے روانی میں میاں

آسمان کا ہے رنگ سرخ کیوں کر
کس کا بچہ ہے یہ پانی میں میاں

تیری تصور تجھ سے اچھی ہے
میں نے دیکھا ہے نشانی میں میاں

حسین شمسی بسمل
 
Top