فیروزہ جہاں
محفلین
بہت دیر سے آئے هو
اب کیا کرنے آئے هو
ضرورت تھی تیری جب جب
تب تب مجھے ستایا ہے
جب کر لیے میں نے خشک آنسو
کیوں پھر سے رلانے آئے ہو
نه لگانا اب کوئی بہانا تم
نہ لگانا کوئی جھوٹی امید
جانتا ہون نہیں پروا کوئی
صرف دل بہلانے آئے ہو
تم ہو ہنسی کے شوقین
میں اشکوں کا خوگر ہوں
رهیں گے بے چین جو مل بیٹھیں
یه تضاد کیوں بڑھانے آئے ہو
تیری خاطر بہت چھپایا اشکوں کو
جھوٹا خود کو بہت هنسایا هے
مجھے چاهیے کوئی کندھا رونے کی خاطر
پر تم تو پھر ھنستے مسکراتے آئے ہو
بہت دیر سے آئے ہو
اب کیا کرنے آئے ہو
اب کیا کرنے آئے هو
ضرورت تھی تیری جب جب
تب تب مجھے ستایا ہے
جب کر لیے میں نے خشک آنسو
کیوں پھر سے رلانے آئے ہو
نه لگانا اب کوئی بہانا تم
نہ لگانا کوئی جھوٹی امید
جانتا ہون نہیں پروا کوئی
صرف دل بہلانے آئے ہو
تم ہو ہنسی کے شوقین
میں اشکوں کا خوگر ہوں
رهیں گے بے چین جو مل بیٹھیں
یه تضاد کیوں بڑھانے آئے ہو
تیری خاطر بہت چھپایا اشکوں کو
جھوٹا خود کو بہت هنسایا هے
مجھے چاهیے کوئی کندھا رونے کی خاطر
پر تم تو پھر ھنستے مسکراتے آئے ہو
بہت دیر سے آئے ہو
اب کیا کرنے آئے ہو