اصلاح کیجیے احباب شکریہ!

Arbhatti

محفلین
وقت رخصت رو برو نہ سہی لیکن
تمہیں سنانی اک کہانی ہے

چند گھڑیاں جو نہ مل سکیں ہمیں

یہ گھڑی انہیں کی اک نشانی ہے

لگے پیاس جب دید کے روزے میں

دشتِ کربلا کی یاد دہانی ہے

نظرغیر سے چھپایا جا سکتا نہیں رنگ چمن

عجب مشغلہ یہ باغبانی ہے ۔۔

جا رہے ہو نئے دیس بسانے تم

ہاں یہی حکم آسمانی ہے

مڑ کے دیکھیے نہ گلوں کا جلنا

مٹ جائیں گے تو کیا ہر چیز فانی ہے! ۔۔۔۔

کون کہے گا یہ جذبوں کی ناتوانی ہے

سنو ! اپنے بابا کی عزت بچانی ہے ۔۔!
 
Top