اصلاح کی درخواست

منذر رضا

محفلین
اساتزہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے:

غزل :


گزاریں ساتھ اک شب آ مرے یار
تو کر دل پر مرے دوبارہ اک وار
مرا سب کچھ ترا ہے میں ترا صرف
مری قیمت تو تیرا ایک دیدار
حدیں بحرِ محبت کی نہ معلوم
کوئی کشتی نہیں یاں پر لگی پار
فدا ہے نقشِ پا ئے یار پر جان
یگانہ ہے نہیں کوئی مجھے عار
 

فاخر رضا

محفلین
آپ نے ماشاءاللہ کوشش کی، خدا قبول کرے۔ اگر ہوسکے تو کسی مشہور غزل کو سامنے رکھ کر ان خیالات کو اس وزن پر ڈھالنے کی کوشش کریں۔ بہت جلد آپ کچھ نہ کچھ لکھنے کے قابل ہوجائیں گے۔ دوسرے اساتذہ کو تب زحمت دیں جب آپ نے اپنے محلے کے کسی بزرگ کو اپنی غزل دکھا لی ہو۔ اگر وہ کہیں کہ ٹھیک ہے تو پھر ضرور شیئر کریں۔ مجھے تو نہ شاعری آتی ہے نہ کرنے کا ارادہ ہے۔ مگر بے وزن شاعری دیکھ کر دل بہت کڑھتا ہے۔
ایک طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ شاعری کی بجائے نثر میں ہی اپنے خیالات ڈھال کر پیش کردیں۔ یہ آسان بھی ہوگا اور آپ کا وقت بھی کم خرچ ہوگا
ویسے میرے خیال میں غزل بالکل ٹھیک ہے اور اسے اصلاح کی ضرورت نہیں ہے
 
Top