منذر رضا
محفلین
اساتذہ کرام مہربانی فرما کر اصلاح کر دیجیئے۔ خاکسار ممنون ہو گا
غزل در بحر رمل مثمن سالم
اے صنم اب بندشیں سب توڑ کر مجھ سے لپٹ جا
تو علاوہ میرے سب کو چھوڑ کر مجھ سے لپٹ جا
عشق میں اب مبتلا تیرے یہ بندہ ہو چکا ہے
عشق کا تو بھی تعلق جوڑ کر مجھ سے لپٹ جا
دیکھ منذر کو نہیں بھاتا کہ تو رہ ساتھ ان کے
سر رقیبوں کے صنم اب پھوڑ کر مجھ سے لپٹ جا
غزل در بحر رمل مثمن سالم
اے صنم اب بندشیں سب توڑ کر مجھ سے لپٹ جا
تو علاوہ میرے سب کو چھوڑ کر مجھ سے لپٹ جا
عشق میں اب مبتلا تیرے یہ بندہ ہو چکا ہے
عشق کا تو بھی تعلق جوڑ کر مجھ سے لپٹ جا
دیکھ منذر کو نہیں بھاتا کہ تو رہ ساتھ ان کے
سر رقیبوں کے صنم اب پھوڑ کر مجھ سے لپٹ جا