اظہار کے لفظ(رائے بھی دیئں آپ)

قمر

محفلین
ہم لاکھ برے سہی
حرفوں کے ہیر پھیر سے نا آشنا
دل و جاں سے چاہ کر بھی
اظہار نہیں آتا
سچ پو چھو تو
ہمیں لفظوں سے پیار نہیں آتا
تم بھی بجا کہتے ہو
اظہار کے لفظوں کی
اقرار کی باتوں کی
بڑی اہمیت ھوتی ہے
لیکن کاش کھبی تم نے
میری آنکھوں میں جھانکا ہوتا
پہلو میں دھڑکتے دل کی
ڈھرکن میں بسا نام سنا ہوتا
میرے خوابوں کے جزیرے پر
اک بار تو اترا ہوتا
مجھے یقین ہے
اک بار جو تو نے
ایسا جو کیا ہوتا
تجھے اظہار کے لفظوں کی
اقرار کی باتوں کی
کھبی ضرورت ہی نہ رہتی
 
جب اس کے خطا ہوتے ہیں اوزان وغیرہ

دوست اپنی کوئی "نارمل" غزل یا نظم لاؤ ۔ اس غزل کے تو اوزان خطاء ہو چکے ہیں۔
 

قمر

محفلین
یار یہ وزن والی بات تو میں نے بھی سنی ہے لیکن یہ اصل میں کیا ہوتا ہے مجھے معلوم نہیں :p
 
Top