anwarjamal
محفلین
میرا دعوی ھے کہ خواہ کوئی بھی عورت ھو اگر آپ اس سے محبت کا اظہار کر دیں تو وہ اسی وقت آپ کی ہونا شروع ہو جاتی ہے. لیکن اس کیلیے خلوص کی ضرورت ہوتی ہے سلیقے اور سچائی کی ضرورت ھوتی ہے، اظہار _ محبت بازاری ٹائپ نہ ہو، تھرڈ کلاس نہ ہو، اس میں چھچھورے پن کا شائيبہ نہ ھو.... تو یہ ناممکن ہے کہ آپ کے الفاظ جادو کا اثر نہ کریں...
لیکن؛؛؛؛؛؛
اس تمام تر حقیقت کے باوجود میں نے کچھ عورتوں کو اپنے شوہروں کے ساتھ انتہائی باوفا پایا ھے.... انتہائی با وفا،،،، اتنی باوفا کہ آپ کی شخصیت کا کوئی بھی جادو ان پہ اثر نہیں کر سکتا.... حالانکہ ان کے شوہر ان کو مارتے پیٹتے بھی ہیں... گالی دینا تو کوئی بات ہی نہیں...... ان کو اچھا کھلاتے نہیں اچھا پہناتے نہیں...پھر بھی.....
پنجاب میں ایک عورت رہتی ہے... ایک دن رو رہی تھی ، میں نے پوچھا؛ کیا ھوا ہے....؟ وہ کئی دنوں سے بیمار تھی اور آج کچھ زیادہ ہی نحیف و نزار لگ رہی تھی...
وہ رو رو کر بتانے لگی کہ آج شدید بخار کی وجہ سے وہ صبح ناشتے کے برتن نہیں دھو سکی تھی جنہیں اس کے شوہر نے ڈیوٹی سے آنے کے بعد خود دھوئے تھے... بس اسے یہی دکھ تھا کہ اس کے شوہر کو آج برتن دھونے پڑے....
میں حیران رہ گیا ؛ اور افسوس کے ساتھ کہنے لگا؛ بس اتنی چھوٹی سی بات پر رو رہی ھو....
اس نے کہا یہ اتنی چھوٹی بات نہیں...ہماری شادی کو چھ سال ہوگئے ، آج تک میں نے گھر کا کوئی کام نہیں کرنے دیا انہیں..میں کس لیے ہوں آخر....؟
اس کا نام ،،رے،، اور اس کے شوہر کا نام ،،سین،، ھے،،
سین اپنی موٹر سائیکل پر شام پانچ بجے کے قریب کام سے لوٹتے تھے،،،
اور جیسے ہی ان کی گاڑی کی آواز آتی تھی ،،رے،، اپنا سارا کام ایک طرف پھینک کر دوڑ کر دروازہ کھولنے جاتی تھی،، کبھی ایسا نہیں ھوا کہ سین نے دروازے پر دستک دی ھو، کم از کم میرے سامنے کبھی ایسا نہیں ھوا،،
وہ دروازہ کھولتی اور ایک دلکش مسکراہٹ اور والہانہ پن کے ساتھ سین کا استقبال کرتی، اسے سلام کرتی، اس کی نظر اتارتی ،اس کے صدقے واری جاتی...
میں نے اپنی بیوی کو کئی بار ،،رے،، کی کہانی سنائی ہے مگر وہ نصیحت حاصل کرنے کو تیار نہیں... میں کام پر سے جب گھر آتا ہوں تو وہ ٹی وی دیکھ رہی ہوتی ہے ، مجھے دیکھ کر کہتی ہے ؛ ایک منٹ رک جاؤ بس یہ ڈرامہ ختم ہونے والا ہے پھر میں کھانا لگاتی ہوں...
اور میں سوچنے لگتا ہوں کہ کیا زندگی میں سب سے اہم چيز کھانا پکانا اور کھانا کھلانا ھے....
وہ رے کی طرح میرے لیے دیدہ و دل فرش _ راہ کیے کیوں نہیں رہتی،، وہ اس وقت کو کیوں اہمیت نہیں دیتی جب میں صبح کا گیا تھکا ہارا شام کو گھر لوٹتا ہوں..
وہ رے کی طرح سجتی سنورتی کیوں نہیں،،، وہ رے کی طرح دلکش اور زندگی سے بھر پور مسکراہٹ اپنے چہرے پر کیوں نہیں سجا لیتی،، وہ مسکراہٹ جس میں اپنائیت کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے...
وہ مسکراہٹ جو کہتی ہے کہ تم میرے ہو اور میں..... صرف تمہاری ہوں....... صرف تمہاری.........
تحریر ؛ انورجمال انور
لیکن؛؛؛؛؛؛
اس تمام تر حقیقت کے باوجود میں نے کچھ عورتوں کو اپنے شوہروں کے ساتھ انتہائی باوفا پایا ھے.... انتہائی با وفا،،،، اتنی باوفا کہ آپ کی شخصیت کا کوئی بھی جادو ان پہ اثر نہیں کر سکتا.... حالانکہ ان کے شوہر ان کو مارتے پیٹتے بھی ہیں... گالی دینا تو کوئی بات ہی نہیں...... ان کو اچھا کھلاتے نہیں اچھا پہناتے نہیں...پھر بھی.....
پنجاب میں ایک عورت رہتی ہے... ایک دن رو رہی تھی ، میں نے پوچھا؛ کیا ھوا ہے....؟ وہ کئی دنوں سے بیمار تھی اور آج کچھ زیادہ ہی نحیف و نزار لگ رہی تھی...
وہ رو رو کر بتانے لگی کہ آج شدید بخار کی وجہ سے وہ صبح ناشتے کے برتن نہیں دھو سکی تھی جنہیں اس کے شوہر نے ڈیوٹی سے آنے کے بعد خود دھوئے تھے... بس اسے یہی دکھ تھا کہ اس کے شوہر کو آج برتن دھونے پڑے....
میں حیران رہ گیا ؛ اور افسوس کے ساتھ کہنے لگا؛ بس اتنی چھوٹی سی بات پر رو رہی ھو....
اس نے کہا یہ اتنی چھوٹی بات نہیں...ہماری شادی کو چھ سال ہوگئے ، آج تک میں نے گھر کا کوئی کام نہیں کرنے دیا انہیں..میں کس لیے ہوں آخر....؟
اس کا نام ،،رے،، اور اس کے شوہر کا نام ،،سین،، ھے،،
سین اپنی موٹر سائیکل پر شام پانچ بجے کے قریب کام سے لوٹتے تھے،،،
اور جیسے ہی ان کی گاڑی کی آواز آتی تھی ،،رے،، اپنا سارا کام ایک طرف پھینک کر دوڑ کر دروازہ کھولنے جاتی تھی،، کبھی ایسا نہیں ھوا کہ سین نے دروازے پر دستک دی ھو، کم از کم میرے سامنے کبھی ایسا نہیں ھوا،،
وہ دروازہ کھولتی اور ایک دلکش مسکراہٹ اور والہانہ پن کے ساتھ سین کا استقبال کرتی، اسے سلام کرتی، اس کی نظر اتارتی ،اس کے صدقے واری جاتی...
میں نے اپنی بیوی کو کئی بار ،،رے،، کی کہانی سنائی ہے مگر وہ نصیحت حاصل کرنے کو تیار نہیں... میں کام پر سے جب گھر آتا ہوں تو وہ ٹی وی دیکھ رہی ہوتی ہے ، مجھے دیکھ کر کہتی ہے ؛ ایک منٹ رک جاؤ بس یہ ڈرامہ ختم ہونے والا ہے پھر میں کھانا لگاتی ہوں...
اور میں سوچنے لگتا ہوں کہ کیا زندگی میں سب سے اہم چيز کھانا پکانا اور کھانا کھلانا ھے....
وہ رے کی طرح میرے لیے دیدہ و دل فرش _ راہ کیے کیوں نہیں رہتی،، وہ اس وقت کو کیوں اہمیت نہیں دیتی جب میں صبح کا گیا تھکا ہارا شام کو گھر لوٹتا ہوں..
وہ رے کی طرح سجتی سنورتی کیوں نہیں،،، وہ رے کی طرح دلکش اور زندگی سے بھر پور مسکراہٹ اپنے چہرے پر کیوں نہیں سجا لیتی،، وہ مسکراہٹ جس میں اپنائیت کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے...
وہ مسکراہٹ جو کہتی ہے کہ تم میرے ہو اور میں..... صرف تمہاری ہوں....... صرف تمہاری.........
تحریر ؛ انورجمال انور