Fawad - Digital Outreach Team - US State Department
سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکہ آئ – ايس –آئ پر حملے کی پاليسی پر عمل پيرا نہيں ہے۔ حقیقت يہ ہے کہ امريکہ آئ – ايس – آئ سميت پاکستان کی بہت سے ايجينسيوں کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کے ليے کی جانے والی بہت سی کوششوں کے ضمن ميں مل کر کام کر رہا ہے۔ يہ درست ہے کہ تاريخی ريکارڈ کی روشنی ميں امريکہ کو طالبان اور آئ – ايس – آئ کے کچھ حلقوں کے مابين تعلقتات کے حوالے سے حقيقی تحفظات ہيں۔
ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ يہ دعوی کرنا کہ امريکہ نے اپنی شکست تسليم کر لی ہے اور يہ کسی نئ پاليسی کا حصہ ہے، حقائق کے منافی ہے۔ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے نمايندے کی حيثيت سے ميں نے اسی فورم پر ايسے بے شمار دستاويزی ثبوت فراہم کيے تھے جن سے آئ – ايس – آئ اور طالبان کے حوالے سے امريکی تحفظات کی نشاندہی ہوتی ہے۔ يہ ايک حقيقت ہے کہ 90 کی دہائ سے اب تک قريب 30 رپورٹيں امريکی اور پاکستانی اہلکاروں کے مابين آئ – ايس – آئ اور طالبان کے تعلقات، خطے کی سيکورٹی پر اس کے اثرات اور مستقبل ميں دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے ريکارڈ پر موجود ہيں۔
جيسا کہ صدر اوبامہ نے يہ واضح کيا تھا کہ القائدہ اور ان سے منسلک دہشت گردوں کی جانب سے کی جانے والی کاروائيوں کی روک تھام کے ليے خطے کی تمام اہم پارٹيوں کے مابين باہم تعاون کی ضرورت ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov