اعتزاز احسن ، تیرا کیا بنے گا؟

الف نظامی

لائبریرین
صدر مشرف اور بے نظیر بھٹو کی ملاقات اب راز نہیں رہی۔
سوال یہ ہے کہ جسٹس افتخار چوہدری کا مقدمہ لڑنے والے پیپلز پارٹی کے رکن اعتزاز احسن کا کیا بنے گا؟
سنا ہے وہ نون لیگ میں جانے کا سوچ رہے ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
اعتزاز احسن کی ساری محنت پر بی بی نے پانی پھیر دیا ہے۔ اب وہ بند گلی میں کھڑے ہیں۔۔۔ممکن ہے وہ اپنی پرانی ن لیگ میں چلے جائیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
چیف جسٹس کے مقدمے کے دوران ہی ایک کالم نویس نے بے نظیر کے لیے لمحہ فکریہ کے نام سے کالم لکھا تھا۔ اس میں بے نظیر کو خبردار کیا گیا تھا کہ اعتزاز احسن پیپلز پارٹی کی ایک مقبول قیادت کے طور پر ابھرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور بے نظیر کو اس کی فکر کرنی چاہیے۔ ظاہر ہے کہ پیپلز پارٹی بھٹو خاندان کی ذاتی جاگیر ہے، اور اقتدار ان کی میراث۔ کسی اور کی کیا جرات کہ مقبولیت حاصل کر سکے۔۔
 

باسم

محفلین
آج وکلاء کا بیان تھا کہ ہم نئی متبادل قیادت دیں گے قوم کو
جب کہ کل پرسوں عدلیہ بچاؤ کمیٹی کی طرف سے ڈاکٹر قدیر خان کو صدر کے امیدوار کے طور پر پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس کیلیے دفاتر بھی قائم کرنے کی بات بھی کی گئی
کیا کوئی نئی جماعت تو نہیں بن رہی وکلاء کی طرف سے
ادھر چوہدری شجاعت بھی ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں خبر آئی ہے کہ گزشتہ لندن دورے کے دوران انہوں نے شہباز شریف سے ملاوات کی ہے اور پرانے دوستوں سے کچھ ڈیل ڈیل کھیلنے کی کوشش کی ہے اور دوسری طرف سے بھی رضامندی نظر ‌آتی ہے اور
پاکستان مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی کمیٹی کا اجلاس پرائم منسٹر ہاؤس میں ہوا،مسلم لیگی ارکان اسمبلی نے قیادت پر شدید تنقید کی اور اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا
 
اگر ڈاکٹر عبد القدیر خان کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کا اعلان ہے تو یہ ایک اچھی خبر ہے۔۔۔
تاہم اعتزاز احسن کے حوالہ سے آج کے ایکسپریس اخبار میں یہ خبر ہے:
1100234583-1.gif
 

محمد وارث

لائبریرین
نظامی صاحب، عنوان دیکھ کر "شعلے" فلم کا ڈائیلاگ بے اخیتار یاد آگیا

تیرا کیا ہوگا اعتزالیا۔

۔
 
وارث مجھے بھی شعلے کا یہ ڈائیلاگ یاد آیا تھا ویسے واقعی اعتزاز کی پوزیشن بہت نازک ہے۔
 
بے نظیر عوامی جزبات سمجھتی ہیں اس لئےحکومت سے ڈیل نہیں کریں گی-

ملک کے معروف قانون داں اعتراز احسن نے کہا ہے کہ بے نظیر حکومت سے ڈیل نہیں کریں گی- انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ بےنطیر نے اب تک مجھ سے مشاورت نہیں کی لیکن میرا خیال ہے کہ وہ عوامی خوائشات کے خلاف قدم نہیں اٹھائیں گی۔

بحوالہ جنگ اخبار
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر نے کہا ہے کہ اگر بےنظیر بھٹو نے صدر جنرل پرویز مشرف سے مفاہمت کی تو عام انتخابات میں وہ ان کی مکمل مخالفت کریں گے اور پیپلز پارٹی میں موجود اپنے پرانے ساتھیوں اور کارکنوں کو ساتھ ملا کر ان کا راستہ روکیں گے۔
 
Top