امین شارق
محفلین
افسوس ماہِ رحمت رمضان جارہا ہے
تقسیم کر کے برکت رمضان جارہا ہے
مغموم ہے طبیعت رمضان جارہا ہے
نہ کرسکے عبادت رمضان جارہا ہے
ہے الوداع کی کثرت رمضان جارہا ہے
مومن کے دل کی راحت رمضان جارہا ہے
دل خوش تھا جب سنا تھا رمضان آرہا ہے
ہے غیر دل کی حالت رمضان جارہا ہے
وقتِ سحر وہ برکت افطار کی وہ رونق
ٖقرآن کی تلاوت رمضان جارہا ہے
شارؔق گزار ڈالے غفلت میں روز و شب سب
اب توبہ کرلے حضرت رمضان جارہا ہے
تقسیم کر کے برکت رمضان جارہا ہے
مغموم ہے طبیعت رمضان جارہا ہے
نہ کرسکے عبادت رمضان جارہا ہے
ہے الوداع کی کثرت رمضان جارہا ہے
مومن کے دل کی راحت رمضان جارہا ہے
دل خوش تھا جب سنا تھا رمضان آرہا ہے
ہے غیر دل کی حالت رمضان جارہا ہے
وقتِ سحر وہ برکت افطار کی وہ رونق
ٖقرآن کی تلاوت رمضان جارہا ہے
شارؔق گزار ڈالے غفلت میں روز و شب سب
اب توبہ کرلے حضرت رمضان جارہا ہے