افغانستان میں طالبان کے امیر ملا اختر منصور نے تمام دھڑوں کو اختلافات ختم کرنے اور ان کی قیادت میں متحد ہو کر افغان حکومت کیخلاف لڑنے کا پیغام دیدیا۔نئی بات کے مطابق میڈیا میں تقسیم کئے جانے والے پیغام میں افغان طالبان امیر نے دعویٰ کیا کہ طالبان یہ جنگ جیت رہے ہیں اور پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر حالت میں ہیں۔ افغانستان کو اسلامی امارات قرار دیتے ہوئے ملا اختر منصور نے کہا کہ موجودہ وقت میں تمام کوششیں طالبان کو متحد کرنے کے حوالے سے ہونی چاہئیں۔
افغانستان میں طالبان کے امیر ملا اختر منصور نے تمام دھڑوں کو اختلافات ختم کرنے اور ان کی قیادت میں متحد ہو کر افغان حکومت کیخلاف لڑنے کا پیغام دیدیا۔نئی بات کے مطابق میڈیا میں تقسیم کئے جانے والے پیغام میں افغان طالبان امیر نے دعویٰ کیا کہ طالبان یہ جنگ جیت رہے ہیں اور پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر حالت میں ہیں۔ افغانستان کو اسلامی امارات قرار دیتے ہوئے ملا اختر منصور نے کہا کہ موجودہ وقت میں تمام کوششیں طالبان کو متحد کرنے کے حوالے سے ہونی چاہئیں۔
افغان طالبان امیر نے دعویٰ کیا کہ طالبان یہ جنگ جیت رہے ہیں۔ جیت کس بات کی ہوئی ہے ؟ کیا اس کی کہ ! طالبان خودکش حملوں اور بم دھماکوں میں ہزاروں کی تعداد میں بے گناہ بچے،عورتیں،بوڑھے اور نوجوان ہلاک ہو چکے ، لاکھوں افغان شہری افغانستان میں بے گھر ہوچکے ، افغانستان کے عوام بڑی تعداد میں ملک سے نقل مکانی کر چکے ہیں اور کر رہے ہیں جن میں سرمایہ دار، تاجر اور یونیورسٹیوں کے پروفیسر بھی شامل ہیں اور ملک کا اقتصادی اور سماجی ڈھانچے تباہ ہو چکا ہے۔
دوسری جانب، سابق امیر ملّا محمد عمر کے انتقال کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد طالبان ،امارت و اقتدار کی جنگ و رسہ کشی میں پڑ کر بری طرح تقسیم ہو کر پھوٹ اور دہڑے بندی کا شکار ہو چکے ہیں اور کچھ طالبان داعش سے بھی جا ملیں ہیں۔ بظاہر تو افغان طالبان میں دھڑے بندی سے قیادت ٹوٹ پھوٹ اور ناکامیوں کا شکار اور زوال کی جانب گامزن ہے کیونکہ ملا اختر منصور طالبان کو ایک جھنڈے تلے جمع کرنے میں بری طرح سے ناکام ہو چکے ہیں۔۔۔۔۔ پھر جیت کس بات کی طالبان امیر ظاہر کر رہے ہیں؟؟؟ جو طالبان گروپ کو متحد کر نہ سکے ۔۔۔۔۔ وہ افغانستان میں طالبان حکومت کیا قائم کرنے چلے ہیں؟ آپکی کیا رائے ہے؟