افغان شہر غزنی کا تاریخی ورثہ (بشکریہ بی بی سی اردو)

اسلامک کوآپریشن تنظیم نے افعانستان کے قدیم شہر غزنی کو اسلامی کلچر کا ایشیائی شہر قرار دیا ہے۔ لیکن طالبان کی وجہ سے باہر سے آنے والوں کو اس شہر کے آٰثارِ قدیمہ دیکھنے میں مشکل ہوگی
130412164319_hedayatullah_hamim_bbc-2.jpg

اس شہر کے جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے طالبان اسے نیٹو پر حملوں کے لیے استعمال کرتے تھے لیکن حالیہ سالوں میں اتحادی افواج نے انہیں پیچھے دھکیل دیا ہے۔افغان سکیورٹی فورسز نے یہاں کئی چیک پوسٹیں قائم کی ہیں لیکن پھر بھی بعض اوقات شدت پسند حملے کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں
130412164321_hedayatullah_hamim_bbc-3.jpg

  • غزنوی خاندان کے بہرام شاہ کا بارہویں صدی میں تعمیر کردہ مینار جیومیٹری نما شکل کی وجہ سے اس شہر کی مشہور عمارت ہے۔ یہ واضح نہیں کہ آیا یہ مینار جیت کے نشان کے طور پر بنایا گیا تھا یا مسجد کے حصے کے طور پر
    130412164325_hedayatullah_hamim_bbc-5.jpg

    غزنی کا یہ قلعہ غزنوی دور میں بنایا گیا تھا۔اس شہر کی آبادی تقریباً ایک لاکھ پچاس ہزار ہے
    130412164327_hedayatullah_hamim_bbc-6.jpg

    غزنی کے پرانے قلعے کی یہ گرتے ہوئے ٹاؤر یہاں پر دہائیوں تک جاری لڑائی کا ثبوت ہے جس کی وجہ سے تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ خاص کراسلام سے پہلے کی بنی عمارتوں کو زیادہ نقصان ہوا اور قدیم بدھا کے آثار کو طالبان نے نقصان پہنچایا۔۔
    130412164329_hedayatullah_hamim_bbc-7.jpg
    • تاریخی طور پر غزنی میں مشہور دانشور، عالم اور شاعر رہائش پذیر رہے جن میں سے اکثر کے مقبرے بنائے گئے ہیں جیسا کہ صوفی لالہ علی کا یہ مزار
    130412164331_hedayatullah_hamim_bbc-8.jpg

    حکام تاریخی مقامات تک رسائی کے لیے راستے تعمیر کر رہے ہیں لیکن فنڈز کی کمی کی وجہ سے کافی تعمیراتی کام نامکمل ہے
    130412164333_hedayatullah_hamim_bbc-9.jpg

    غزنی ساتویں صدی عیسوی تک بدھ مت کا بڑا مرکز رہا تھا لیکن 682 عیسوی میں عرب سے یہاں اسلام پہنچا۔ 13ویں صدی عیسوی میں چنگیز خان کی فوج نے اس شہر کو تباہ کر دیا تھا
    130412164335_hedayatullah_hamim_bbc-10.jpg

    اس شہر نے بے انتہا تشدد دیکھا ہے۔۔1839 میں پہلی اینگلو افغان جنگ میں اس شہر پر برطانوی فوج نے چڑھائی کی، 1990 کی دہائی میں یہ شہر خانہ جنگی کا مرکز رہا اور 2001 میں افغانستان پر حملے کے بعد یہاں امریکہ کا فوجی اڈہ بنا۔ماہرین اس بات پر حیران ہیں کہ ان تمام تر لڑائیوں کے باوجود غزنی میں اکثر نوادرات کیسے محفوظ رہے
 
Top