محمد صہیب اعظم
محفلین
پہلے یہ نظم دیکھیں
اقبال ؒ! ترے دیس کا کیا حال سناؤں
دہقان تو مر کھپ گیا اب کس کو جگاؤں
ملتا ہے کہاں خوشۂ گندم کہ جلاؤں
شاہین کا ہے گنبدِ شاہی پہ بسیرا
کنجشک فرومایہ کو اب کس سے لڑاؤں
اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
محمد بلال اعظم بھائی کہہ رہا ہے کہ یہ نظم "بحر ھزج" یعنی مفعول مفاعین مفاعین فعولن میں ہے۔
اور اس مخمس میں جو ٹیپ کا مصرع ہے:
اقبال ؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
اس میں "ترے" آئے گا "تیرے" نہیں آئے گا، جبکہ عنوان کے علاوہ ہر بند میں تیرے ہی لکھا ہوا ہے۔
اب صحیح کون سا لفظ ہے؟
اقبال ؒ! ترے دیس کا کیا حال سناؤں
دہقان تو مر کھپ گیا اب کس کو جگاؤں
ملتا ہے کہاں خوشۂ گندم کہ جلاؤں
شاہین کا ہے گنبدِ شاہی پہ بسیرا
کنجشک فرومایہ کو اب کس سے لڑاؤں
اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
محمد بلال اعظم بھائی کہہ رہا ہے کہ یہ نظم "بحر ھزج" یعنی مفعول مفاعین مفاعین فعولن میں ہے۔
اور اس مخمس میں جو ٹیپ کا مصرع ہے:
اقبال ؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
اس میں "ترے" آئے گا "تیرے" نہیں آئے گا، جبکہ عنوان کے علاوہ ہر بند میں تیرے ہی لکھا ہوا ہے۔
اب صحیح کون سا لفظ ہے؟