اقبال عظیم کا نعتیہ کلام

زبیر مرزا

محفلین
1454004ejtqahdys44.gif


نعت میں کیسےکہوں ان (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کی رضا سےپہلے
میرےماتھے پہ پسینہ ہے ثنا سے پہلے

نور کا نام نہ تھا عالمِ امکاں میں کہیں
جلوئہ صاحب لو لاک لما سے پہلے

اُن (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا در وہ درِ دولت ہے جہاں شام و سحر
بھیک ملتی ہے فقیروں کو صدا سےپہلے

اب یہ عالم ہے کہ دامن کا سنبھلنا ہے محال
کچھ بھی دامن میں نہ تھا ان (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کی عطا سے پہلے

تم نہیں جانتے شاید میرے آقا (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا مزاج
اُن (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کےقدموں سےلپٹ جاؤ سزا سےپہلے

چشم رحمت سے ملا اشک ندامت کا جواب
مشکل آسان ہوئی قصد دعا سے پہلے

میری آنکھیں میرا رستہ جو نہ روکیں اقبال
میں مدینےمیں ملوں راہ نما سے پہلے
 

زبیر مرزا

محفلین

جہاں روضئہ پاک خیر الوریٰ ہے وہ جنت نہیں ہے، تو پھر اور کیا ہے
کہاں میں کہاں یہ مدینےکی گلیاں یہ قسمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

محمد (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کی عظمت کو کیا پوچھتےہو کہ وہ صاحب قاب قوسین ٹھہرے
بشر کی سرِ عرش مہماں نوازی ، یہ عظمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

جو عاصی کو دامن میں اپنی چھپا لے، جو دشمن کو بھی زخم کھا کر دعا دے
اسےاور کیانام دےگا زمانہ وہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

شفاعت قیامت کی تابع نہیں ہے، یہ چشمہ تو روز ازل سے ہے جاری
خطا کار بندوں پہ لطف مسلسل شفاعت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

قیامت کا اک دن معین ہے لیکن ہمارے لیے ہر نفس ہے قیامت
مدینےسےہم جاں نثاروں کی دوری قیامت نہیں ہے، تو پھر اور کیا ہے

تم اقبال یہ نعت کہہ تو رہے ہو مگر یہ بھی سوچا کہ کیا کر رہے ہو
کہاں تم کہاں مدح ممدوحِ یزداں ، یہ جرات نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
 

زبیر مرزا

محفلین
میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں​
میں محفل حرم کے آداب جانتا ہوں​
جو ہیں خدا کے پیارے میں ان کو چاہتا ہوں​
اُن کو اگر نہ چاہوں تو اور کس کو چاہوں​
ایسا کوئی مسافر شاید کہیں نہ ہوگا​
دیکھےبغیر اپنی منزل سے آشنا ہوں​
کوئی تو آنکھ والا گزرےگا اس طرف سے​
طیبہ کےراستےمیں ، میں منتظر کھڑا ہوں​
یہ روشنی سی کیا ہے، خوشبو کہاں سےآئی؟​
شاید میں چلتےچلتےروضےتک آگیا ہوں​
طیبہ کےسب گدا گر پہنچانتے ہیں مجھ کو​
مجھ کو خبر نہیں تھی میں اس قدر بڑا ہوں​
اقبال مجھ کو اب بھی محسوس ہو رہا ہے​
روضےکےسامنےہوں اور نعت پڑھ رہا ہوں​
rosegltrdiv.gif
نعت خواں سید صبیح الرحمانی​
 

زبیر مرزا

محفلین
مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
جبیں افسردہ افسردہ ، قدم لغزیدہ لغزیدہ
چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانب طیبہ
نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ
کسی کےہاتھ نےمجھ کو سہارا دے دیا ورنہ
کہاں میں اور کہاں یہ راستے پیچیدہ پیچیدہ
غلامان محمد (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) دور سے پہچانےجاتےہیں
دل گرویدہ گرویدہ، سرِ شوریدہ شوریدہ
کہاں میں اور کہاں اُس روضئہ اقدس کا نظارہ
نظر اُس سمت اٹھتی ہے مگر دُزیدہ دُزیدہ
بصارت کھو گئی لیکن بصیرت تو سلامت ہے
مدینہ ہم نےدیکھا ہے مگر نادیدہ نادیدہ
pinkbfflwr-div.gif
نعت خواں صدیق اسماعیل​
 

مہ جبین

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ !
اقبال عظیم مرحوم بھی کیا زبردست نعت گو شاعر تھے
ہر نعت بہت عمدہ و اعلیٰ پائے کی ماشاءللہ
عشقِ رسولِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو سے مہکتی ہوئی
اللہ انکے درجات کو بہت بلند فرمائے آمین

جزاک اللہ زحال مرزا بھائی

اللہ پاک عشقِ حقیقی کی لذت سے سرشار فرمائے آمین
 
Top