زاہد نگاہِ کم سے کسی رِند کو نہ دیکھ جانے اُس کریم کو تُو ہے کہ وہ پسند یہ کس نظم میں ہے؟
ی یوسف سلیم محفلین فروری 15، 2024 #1 زاہد نگاہِ کم سے کسی رِند کو نہ دیکھ جانے اُس کریم کو تُو ہے کہ وہ پسند یہ کس نظم میں ہے؟
علی وقار محفلین فروری 15، 2024 #2 یوسف سلیم نے کہا: زاہد نگاہِ کم سے کسی رِند کو نہ دیکھ جانے اُس کریم کو تُو ہے کہ وہ پسند یہ کس نظم میں ہے؟ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ یہ امیر مینائی مرحوم کا کلام ہے
یوسف سلیم نے کہا: زاہد نگاہِ کم سے کسی رِند کو نہ دیکھ جانے اُس کریم کو تُو ہے کہ وہ پسند یہ کس نظم میں ہے؟ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ یہ امیر مینائی مرحوم کا کلام ہے