اقبال کے "ری کنسٹرکشن آف ریلجس تھاٹ" سے اقتباسات

فلک شیر

محفلین
اقبال رحمہ اللہ کے "ری کنسٹرکشن آف ریلجس تھاٹ " کی صورت میں نظریات و فلسفیانہ افکار ہمارے پاس موجود ہیں۔ علم، عقل، تعلیم، تعلق با کائنات و خالق پہ اقبال کے نظریات سے کچھ اقتباسات پیش ہیں۔

"کوئی عمل بھی مسرت افزا یا اذیت ناک نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ صرف خودی کو قائم رکھنے والا یا اس کو برباد کرنے والا ہوتا ہے"
"زندگی خودی کی سرگرمیوں کے لیے مواقع فراہم کرتی ہے اور موت خودی کے ترکیبی عمل کا پہلا امتحان ہے"

"متناہی ہونا بدقسمتی کی بات نہیں ہے"

"ہر سچی دعا کی روح عمرانی ہے"

"قوت کے بغیر وژن اخلاقی بلندی تک پہنچا سکتی ہے مگر کسی پائیدار ثقافت کو وجود میں نہیں لا سکتی. طاقت ویژن کے بغیر تباہی اور انسان کشی کے سوا کچھ نہیں."

"دعا روحانی تابندگی کے لیے ایک معمول کا عمل ہے، جس کے ذریعے ہماری شخصیت کا چھوٹا سا جزیرہ زندگی کے بڑے کُل میں اچانک اپنا مقام پا لیتا ہے"

"انسان کی انفرادی اور اجتماعی عبادت اس کے باطن کی اس تمنا سے عبارت ہے کہ کوئی اس کی پکار کا جواب دے. یہ دریافت کا ایک منفرد عمل ہے، جس میں خودی اپنی مکمل نفی کے لمحے میں اپنا اثبات کرتی ہے اور یوں کائنات کی زندگی میں ایک متحرک عنصر کی حیثیت سے اپنی قوت اور جواز کی یافت کرتی ہے "
 

الف نظامی

لائبریرین
"دعا روحانی تابندگی کے لیے ایک معمول کا عمل ہے، جس کے ذریعے ہماری شخصیت کا چھوٹا سا جزیرہ زندگی کے بڑے کُل میں اچانک اپنا مقام پا لیتا ہے"

"انسان کی انفرادی اور اجتماعی عبادت اس کے باطن کی اس تمنا سے عبارت ہے کہ کوئی اس کی پکار کا جواب دے. یہ دریافت کا ایک منفرد عمل ہے، جس میں خودی اپنی مکمل نفی کے لمحے میں اپنا اثبات کرتی ہے اور یوں کائنات کی زندگی میں ایک متحرک عنصر کی حیثیت سے اپنی قوت اور جواز کی یافت کرتی ہے "
اتنی تسکیں پسِ فریاد کہاں ملتی ہے
کوئی مائل بہ سماعت ہے ، یہ دل جان گیا
 
Top