حسین منصور
محفلین
خوار جہاں میں کبھی ہو نہیں سکتی وہ قوم
عشق ہو جس کا جسور، فقر ہو جس کا غیور
کہہ جاتا ہوں میں زور جنوں میں ترے اسرار
مجھ کو بھی صلہ دے مری آشفتہ سری کا
(اقبال )
عشق ہو جس کا جسور، فقر ہو جس کا غیور
کہہ جاتا ہوں میں زور جنوں میں ترے اسرار
مجھ کو بھی صلہ دے مری آشفتہ سری کا
(اقبال )