اقتباس از منہاج العابدین (امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ)

حضرت وہب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ پہلے لوگوں میں ایک شخص تھا جس نے ستر سال تک الله تعالی کی عبادت کی ، وه ایک ہفته تک روزه رکھتا اور سات دن کے بعد کچھ کهاتا۔

ایک مرتبہ اس نے الله تعالی سے اپنی کسی حاجت کیلئے دعا کی لیکن اسکی حاجت پوری نہ ہوئی تو اس نے اپنے نفس کو ملامت کی اور بولا کہ اگر تو اچھا اور نیک انسان ہوتا تو تیری دعا ضرور پوری کی جاتی۔ تب الله کے حکم سے ایک فرشتہ اس کے پاس آیا اور اسے الله کا پیغام دیا کہ

" اے ابن آدم ! تیری یہ ایک گھڑی جس میں تو نے خود کو حقیر جانا ، تیری تمام پچھلی عبادت سے بہتر ہے " .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منہاج العا بدین از امام غزالی رحمتہ الله علیہ
 

الشفاء

لائبریرین
کسی بزرگ کو خدا کی طرف سے اشارہ ہوا ، آپ جو چاہیں مجھ سے مانگیں، آپ کو عطا کیا جائے گا۔ اور وہ بزرگ مستجاب الدعاء تھے۔ تو آپ نے جواباً عرض کیا ، سبحان اللہ، وہ ذات جو جمیع علوم پر حاوی ہے ، ایک جاہل سے فرماتی ہے مانگ جو مانگنا چاہتا ہے۔ مجھے کیا معلوم کہ میرے لئے فلاں شے بہتر ہے اور فلاں شے بہتر نہیں۔۔۔ بلکہ جو تجھے پسند ہے، وہی مجھے پسند ہے۔۔۔(منہاج العابدین)۔
 
Top