جاسم محمد
محفلین
سلامتی کونسل نے مسعود اظہرکا نام پابندی فہرست میں شامل کردیا، دفترخارجہ
کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کیلیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں، ترجمان دفترخارجہ۔ (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی داعش اور القاعدہ سے متعلق پابندی کمیٹی نے مسعود اظہر کا نام فہرست میں شامل کرلیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ 1267 کمیٹی نے مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، اب مسعود اظہر کے اثاثے منجمد، سفری پابندی اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی کا سامنا ہوگا، پاکستان ان پابندیوں پر فوری طور پر اطلاق کرے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کمیٹی کے تمام تکنیکی معاملات کا احترام کیا ہے اور آج تک کسی نے پابندیوں کا اطلاق نہ کرنے کی شکایت نہیں کی، پاکستان اقوام متحدہ کی تمام پابندیوں پر عملدرآمد کرتا ہے اس حوالے سے پروپیگنڈہ بے بنیاد اور جھوٹا ہے، پاکستان یو این پابندی کمیٹی کوسیاسی مقاصد کے لیےاستعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔
ڈاکٹرمحمد فیصل کاکہنا تھا کہ بھارت مسعود اظہر کو پابندیوں کی فہرست میں شامل ہونے کو اپنی فتح قرار دے رہا ہے، بھارت نے 5 دفعہ پہلے بھی کوشش کی، بھارت کی جانب سے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی کوشش کی، پاکستان نے بھارت کی اس کوشش کی مخالفت کی، پاکستان کا موقف تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد مقامی اور قانونی ہے اسی وجہ سے ان کو پابندیوں کی فہرست شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اب بھارت نے کشمیر سے متعلق الزام واپس لیا، اور مسعود اظہر کیخلاف پلوامہ اور کشمیر سے متعلق اپنا موقف تبدیل کیا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور کشمیریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیرکےعوام حق خوداردیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، کشمیرمیں جدوجہد مقامی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں موجود ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت نے پلوامہ حملے اور دیگر واقعات کو بنیاد بنا کر حق خودارادیت کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی، پاکستان نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کو دہشتگردی سے جوڑنے کی بھارتی کوشش کی مخالفت کی، بھارت نے اس معاملے پر کئی ایک کوششیں کیں، بھارتی میڈیا میں پروپیگنڈہ پر مبنی خبریں چلائی گئیں، پاکستان نے بھارت کی اس کو کوشش کو ناکام بنایا، دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہے اور کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔
کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کیلیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں، ترجمان دفترخارجہ۔ (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی داعش اور القاعدہ سے متعلق پابندی کمیٹی نے مسعود اظہر کا نام فہرست میں شامل کرلیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ 1267 کمیٹی نے مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، اب مسعود اظہر کے اثاثے منجمد، سفری پابندی اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی کا سامنا ہوگا، پاکستان ان پابندیوں پر فوری طور پر اطلاق کرے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کمیٹی کے تمام تکنیکی معاملات کا احترام کیا ہے اور آج تک کسی نے پابندیوں کا اطلاق نہ کرنے کی شکایت نہیں کی، پاکستان اقوام متحدہ کی تمام پابندیوں پر عملدرآمد کرتا ہے اس حوالے سے پروپیگنڈہ بے بنیاد اور جھوٹا ہے، پاکستان یو این پابندی کمیٹی کوسیاسی مقاصد کے لیےاستعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔
ڈاکٹرمحمد فیصل کاکہنا تھا کہ بھارت مسعود اظہر کو پابندیوں کی فہرست میں شامل ہونے کو اپنی فتح قرار دے رہا ہے، بھارت نے 5 دفعہ پہلے بھی کوشش کی، بھارت کی جانب سے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی کوشش کی، پاکستان نے بھارت کی اس کوشش کی مخالفت کی، پاکستان کا موقف تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد مقامی اور قانونی ہے اسی وجہ سے ان کو پابندیوں کی فہرست شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اب بھارت نے کشمیر سے متعلق الزام واپس لیا، اور مسعود اظہر کیخلاف پلوامہ اور کشمیر سے متعلق اپنا موقف تبدیل کیا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور کشمیریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیرکےعوام حق خوداردیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، کشمیرمیں جدوجہد مقامی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں موجود ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت نے پلوامہ حملے اور دیگر واقعات کو بنیاد بنا کر حق خودارادیت کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی، پاکستان نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کو دہشتگردی سے جوڑنے کی بھارتی کوشش کی مخالفت کی، بھارت نے اس معاملے پر کئی ایک کوششیں کیں، بھارتی میڈیا میں پروپیگنڈہ پر مبنی خبریں چلائی گئیں، پاکستان نے بھارت کی اس کو کوشش کو ناکام بنایا، دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہے اور کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔