اقبال جہانگیر
محفلین
البغدادی کی خلافت نظر انداز، القاعدہ کاملا عمرسےوفاداری کا عہد
کراچی.... رفیق مانگٹ....برطانوی اخبار”ٹیلی گراف“ کے مطابق عراق اور شام میں جنگجو گروپ (داعش ) کی طرف سے قائم خلافت کے متعلق القاعدہ کی طرف سے پہلا آفیشل جواب آگیا۔القاعدہ نے ابوبکر البغدادی کو خلیفہ تسلیم کرنے کی بجائے طالبان رہنما ملا عمر کے ساتھ وفاداری کا عہد کیا ہےا۔القاعدہ نے طالبان کے ساتھ وفاداری کی تجدید کرتے ہوئے خلافت کو نظر انداز کردیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اخبار کے مطابق سائٹ انٹیلی جنس گروپ نے القاعدہ کے بلیٹن النصر سے بیان جاری کیا، اس بیان کو القاعدہ تحریک کی طرف سے ابو بکر البغدادی کو پہلا آفیشل جواب سمجھا جا رہا ہے۔القاعدہ نے ملاعمر اور طالبان کے ساتھ اپنی وفاداری کا عہد کیا ہے جسے القاعدہ کی طرف سے خلافت کی تحریک کو نظر انداز کے طور پردیکھا جارہاہے۔البغدادی کی طرف سے خلیفہ قراردیئے جانے کے بعد عالمی سطح پر جہادی گروپوں میں رہنما بننے کی کھینچا تانی شروع ہو گئی ہے۔یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ عالمی جہاد کے رہنما کے طور پر القاعدہ آسانی سے اپنی جگہ نہیں چھوڑے گی۔ بیان میں القاعدہ اور اس کی ذیلی شاخوں کو فوجی قرار دیا۔داعش کی طرف سے عراق اور شام کے کچھ علاقوں پر قبضے کے بعد القاعدہ پر دباؤہے وہ عرب اسپرنگ اور اسامہ کی ہلاکت کے بعد اپنے زیر اثر علاقوں پر کنٹرول رکھنا چاہتی ہے،القاعدہ کی اعلیٰ قیادت افغانستان اور پاکستان میں ڈرون حملوں سے شدید نقصان اٹھا چکی ہے۔مشرق وسطیٰ کے باہر صرف پاکستانی طالبان کی ایک ذیلی شاخ تحریک خلافت گروپ نے داعش کی خلافت کی حمایت کا اعلان کیا،یہ جماعت زیادہ معروف نہیں،تاہم اس گروپ نے کراچی میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔ مغربی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ القا عدہ اپنے علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے جوابی حملے کرسکتی ہے۔ عرب نما جزیرے میں القاعدہ سے منسلک بم ساز وںکے ماہرین پر ایسے حملے جاری کرنے کے لئے دباؤآسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عراق اور شام میں بر سر پیکار جہادی گروپ دولت اسلامی عراق وشام (داعش) نے اپنے زیر نگیں علاقوں میں خلافت کے قیام کا اعلان کیا اور ابوبکر البغدادی کو خلیفہ مقرر کیا داعش نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ عراق اور شام آ کرا نکی اعلان کردہ خلافت کو مضبوط کریں ۔
http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=154705
کراچی.... رفیق مانگٹ....برطانوی اخبار”ٹیلی گراف“ کے مطابق عراق اور شام میں جنگجو گروپ (داعش ) کی طرف سے قائم خلافت کے متعلق القاعدہ کی طرف سے پہلا آفیشل جواب آگیا۔القاعدہ نے ابوبکر البغدادی کو خلیفہ تسلیم کرنے کی بجائے طالبان رہنما ملا عمر کے ساتھ وفاداری کا عہد کیا ہےا۔القاعدہ نے طالبان کے ساتھ وفاداری کی تجدید کرتے ہوئے خلافت کو نظر انداز کردیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اخبار کے مطابق سائٹ انٹیلی جنس گروپ نے القاعدہ کے بلیٹن النصر سے بیان جاری کیا، اس بیان کو القاعدہ تحریک کی طرف سے ابو بکر البغدادی کو پہلا آفیشل جواب سمجھا جا رہا ہے۔القاعدہ نے ملاعمر اور طالبان کے ساتھ اپنی وفاداری کا عہد کیا ہے جسے القاعدہ کی طرف سے خلافت کی تحریک کو نظر انداز کے طور پردیکھا جارہاہے۔البغدادی کی طرف سے خلیفہ قراردیئے جانے کے بعد عالمی سطح پر جہادی گروپوں میں رہنما بننے کی کھینچا تانی شروع ہو گئی ہے۔یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ عالمی جہاد کے رہنما کے طور پر القاعدہ آسانی سے اپنی جگہ نہیں چھوڑے گی۔ بیان میں القاعدہ اور اس کی ذیلی شاخوں کو فوجی قرار دیا۔داعش کی طرف سے عراق اور شام کے کچھ علاقوں پر قبضے کے بعد القاعدہ پر دباؤہے وہ عرب اسپرنگ اور اسامہ کی ہلاکت کے بعد اپنے زیر اثر علاقوں پر کنٹرول رکھنا چاہتی ہے،القاعدہ کی اعلیٰ قیادت افغانستان اور پاکستان میں ڈرون حملوں سے شدید نقصان اٹھا چکی ہے۔مشرق وسطیٰ کے باہر صرف پاکستانی طالبان کی ایک ذیلی شاخ تحریک خلافت گروپ نے داعش کی خلافت کی حمایت کا اعلان کیا،یہ جماعت زیادہ معروف نہیں،تاہم اس گروپ نے کراچی میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔ مغربی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ القا عدہ اپنے علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے جوابی حملے کرسکتی ہے۔ عرب نما جزیرے میں القاعدہ سے منسلک بم ساز وںکے ماہرین پر ایسے حملے جاری کرنے کے لئے دباؤآسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عراق اور شام میں بر سر پیکار جہادی گروپ دولت اسلامی عراق وشام (داعش) نے اپنے زیر نگیں علاقوں میں خلافت کے قیام کا اعلان کیا اور ابوبکر البغدادی کو خلیفہ مقرر کیا داعش نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ عراق اور شام آ کرا نکی اعلان کردہ خلافت کو مضبوط کریں ۔
http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=154705