حسیب احمد حسیب
محفلین
الحاد پسند مسلمان ... !
آؤ کے لکھیں ہم نئے جدت کے ترانے
کفار کی ڈفلی پہ لگیں ڈھول بجانے
کفار کی ڈفلی پہ لگیں ڈھول بجانے
ہر شخص مسلمان ہے کوئی نہیں کافر
اب بند کرو ہر گھڑی دوزخ کے فسانے
لازم ہے کسی کو نہ کہو تم کبھی کافر
ان کو بھی بنایا ہے میرے پیارے خدا نے
ڈنڈوت کرو رام کو بھگوان کو پوجو
گاتے چلو ہر دم یونہی چاہت کے ترانے
اسلام کو آزاد کریں قید سے نکلیں
آؤ کہ چلیں دین میں الحاد ملانے
یا رب تو ذرا بھیج دے " اکبر " کو دوبارہ
جدت کے تقاضوں پہ نیا دین بنانے
ملا و فقیہ صوفی و زاہد سے نہ ملنا
پاگل ہیں یہ مجنون ہیں عاشق ہیں دوانے
اس دور میں اسلام کی تبلیغ کا سودا
اے رند جواں مرد چلو جام لنڈھانے
گو کفر کی یلغار ہے اسلام پہ ہر روز
ترکی کے لگا دے کوئی ممنوع فسانے
فرقوں میں ہے اسلام یا اسلام میں فرقے
چھوڑو بھی چلیں میکدے ایمان بچانے
اے ملحد اسلام تجھے کفر بلاوے
ایمان میں الحاد کے طوفان اٹھانے
حسیب احمد حسیب