اسی واسطے تو جوتے بھی کھا رہے ہیں۔ عربوں کو کوئی سمجھتا ہی کیا ہے۔ کچھ بھی چمکتا دکھا کر بیچ دیجئے کہ شیخ صاحب ایسا نہیں ملنے کا دنیا میں ایک آپ ہی تو ہیں۔
ہم عجمیوں کو تو بھاڑ میں جھونکئے یہی سرمایہ عربوں نے صرف اپنا عرب عسکری لشکر کھڑا کرنے پر لگایا ہوتا، کرنسی مشترک کی ہوتی تو یورپین یونین بھی ان کے بعد گنی جاتی۔
لیکن حواس خمسہ میں قید یہ ارواح بے منزل کہاں اٹھ کر کچھ سوچنے کے قابل ہیں۔
ان سے تو اچھے ہم ہی ہیں، ایک کو پھانسی پر چڑھوا لی دوسرے کو زندہ درگور کیے ہوئے ہیں، روکھا سوکھا کھا لیا لیکن ایٹم بم اور میزائل تو تیار کر لیے خواہ کسی کام کے نہ ہوں۔
تاہم ان بموں اور میزائلوں کے پیچھے ہمارا فلسفہ دفاع خاصہ عجیب و غریب ہے جس کے متعلق میرے خیالات بھی خاصے متنازعہ ہیں سو ایک عوامی فورم پر ان کا اظہار مناسب نہیں۔