کاشفی
محفلین
غزل
(جناب محمد جمیل خاں صاحب کوکب شاہجاں پوری)
اللہ اللہ، اثر ناصیہ فرسائی کا!
داغِ سجدہ ہے کہ نقشہ تری رعنائی کا
عالم آئینہ ہے اُس محوِ خودآرائی کا
کیا تماشہ ہے؟ تماشہ ہے تماشائی کا!
دم بدم کیوں نہ بڑھے ذوق جبیں سائی کا
ذرّہ ذرّہ میں ہے عکس اس کی خود آرائی کا
خود نمائی کی کوئی حد بھی ہے دیکھو دیکھو!
ٹوٹ جائے نہ طلسم انجمن آرائی کا
میری دنیائے تمنّا کہیں برباد نہ ہو
اک قیامت ہے تصّور تری انگڑائی کا
وحشتِ عشق نے دی وسعتِ صحرا گھر کو
جوش جب حد سے بڑھا بادیہء پیمائی کا
نگہِ شوق ہو کس کس پہ تصدق یعنی
برگِ ہر گل ہے مرقع تری رعنائی کا
امتحانِ دل ِ بیتاب و تواں کی حد بھی؟
دیکھئے ذوقِ نظر چشم ِ تماشائی کا
کہیں شیرازہء عالم نہ پریشاں ہوجائے
حشر انگیز ہے نظر تری انگڑائی کا
ہوگیا، روکشِ آئینہ حجابِ کثرت
اللہ اللہ، یہ عالم تری یکتائی کا!
خوب دادِ دل ناکام ملی کوکب کو
شکریہ! آپ کی اس حوصلہ افزائی کا
(جناب محمد جمیل خاں صاحب کوکب شاہجاں پوری)
اللہ اللہ، اثر ناصیہ فرسائی کا!
داغِ سجدہ ہے کہ نقشہ تری رعنائی کا
عالم آئینہ ہے اُس محوِ خودآرائی کا
کیا تماشہ ہے؟ تماشہ ہے تماشائی کا!
دم بدم کیوں نہ بڑھے ذوق جبیں سائی کا
ذرّہ ذرّہ میں ہے عکس اس کی خود آرائی کا
خود نمائی کی کوئی حد بھی ہے دیکھو دیکھو!
ٹوٹ جائے نہ طلسم انجمن آرائی کا
میری دنیائے تمنّا کہیں برباد نہ ہو
اک قیامت ہے تصّور تری انگڑائی کا
وحشتِ عشق نے دی وسعتِ صحرا گھر کو
جوش جب حد سے بڑھا بادیہء پیمائی کا
نگہِ شوق ہو کس کس پہ تصدق یعنی
برگِ ہر گل ہے مرقع تری رعنائی کا
امتحانِ دل ِ بیتاب و تواں کی حد بھی؟
دیکھئے ذوقِ نظر چشم ِ تماشائی کا
کہیں شیرازہء عالم نہ پریشاں ہوجائے
حشر انگیز ہے نظر تری انگڑائی کا
ہوگیا، روکشِ آئینہ حجابِ کثرت
اللہ اللہ، یہ عالم تری یکتائی کا!
خوب دادِ دل ناکام ملی کوکب کو
شکریہ! آپ کی اس حوصلہ افزائی کا