کاشفی
محفلین
غزل
(جناب محمد جمیل خاں صاحب کوکب شاہجاں پوری)
اللہ اللہ، یہ حجاب کا رنگ!
روکشِ مہر ہے نقاب کا رنگ
اے تری شان یہ نقاب کا رنگ
زرد ہوتا ہے آفتاب کا رنگ
کس قدر شوخ ہے شباب کا رنگ
عرقِ رخ میں ہے شراب کا رنگ
لطف کس طرح دے شباب کا رنگ
کہ تصّور میں ہے حباب کا رنگ
پرتو عارضِ درخشاں سے
آفتابی ہوا نقاب کا رنگ
لذت عشق اسی نے پائی ہے
جس نے دیکھا ہو کچھ عتاب کا رنگ
دل میں لیتا ہے چٹکیاں کوئی
کیوں نہ اشکوں میں ہو شہاب کا رنگ
چھوٹ نکلا ہے دیدہء تر سے
گلخنِ دل کے التہاب کا رنگ
گرمیء حسنِ عالم آراء سے
اور کچھ ہوگیا نقاب کا رنگ
چشم باطن سے دیکھ آئے کوکب!
ذرّہ ذرّہ میں آفتاب کا رنگ
(جناب محمد جمیل خاں صاحب کوکب شاہجاں پوری)
اللہ اللہ، یہ حجاب کا رنگ!
روکشِ مہر ہے نقاب کا رنگ
اے تری شان یہ نقاب کا رنگ
زرد ہوتا ہے آفتاب کا رنگ
کس قدر شوخ ہے شباب کا رنگ
عرقِ رخ میں ہے شراب کا رنگ
لطف کس طرح دے شباب کا رنگ
کہ تصّور میں ہے حباب کا رنگ
پرتو عارضِ درخشاں سے
آفتابی ہوا نقاب کا رنگ
لذت عشق اسی نے پائی ہے
جس نے دیکھا ہو کچھ عتاب کا رنگ
دل میں لیتا ہے چٹکیاں کوئی
کیوں نہ اشکوں میں ہو شہاب کا رنگ
چھوٹ نکلا ہے دیدہء تر سے
گلخنِ دل کے التہاب کا رنگ
گرمیء حسنِ عالم آراء سے
اور کچھ ہوگیا نقاب کا رنگ
چشم باطن سے دیکھ آئے کوکب!
ذرّہ ذرّہ میں آفتاب کا رنگ