امین شارق
محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
اللہ کے نزدیک جن کی شان بڑھتی جاتی ہے
مشکل ایسے بندوں کی ہر آن بڑھتی جاتی ہے
شیخِ کامل طے کراتا ہے منازل عشق کی
ذکرِ حق سے قوتِ ایمان بڑھتی جاتی ہے
جوں جوں کرتا ہوں تلاوت دل کو ملتا ہے سکوں
دل میں میرے عظمتِ قُرآن بڑھتی جاتی ہے
عشق میں حاصل نہیں کچھ، جاننے کے باوجود
تیری نادانی دلِ نادان بڑھتی جاتی ہے
پہلے پہلے راج کرتا ہے سمندر پر سکُوت
دھیرے دھیرے سختیِ طوفان بڑھتی جاتی ہے
قبر کی مٹی بھرے گی پیٹ مر جانے کے بعد
زندہ رہ کر خواہشِ انسان بڑھتی جاتی ہے
ایسا لگتا ہے کہ مجھ سے خوش بہت ہے رب مرا
گھر میں میرے آمدِ مہمان بڑھتی جاتی ہے
حضرتِ واعظ بھی شارؔق شعر سنتے ہیں مرے
آج کل ان سے مری پہچان بڑھتی جاتی ہے
مشکل ایسے بندوں کی ہر آن بڑھتی جاتی ہے
شیخِ کامل طے کراتا ہے منازل عشق کی
ذکرِ حق سے قوتِ ایمان بڑھتی جاتی ہے
جوں جوں کرتا ہوں تلاوت دل کو ملتا ہے سکوں
دل میں میرے عظمتِ قُرآن بڑھتی جاتی ہے
عشق میں حاصل نہیں کچھ، جاننے کے باوجود
تیری نادانی دلِ نادان بڑھتی جاتی ہے
پہلے پہلے راج کرتا ہے سمندر پر سکُوت
دھیرے دھیرے سختیِ طوفان بڑھتی جاتی ہے
قبر کی مٹی بھرے گی پیٹ مر جانے کے بعد
زندہ رہ کر خواہشِ انسان بڑھتی جاتی ہے
ایسا لگتا ہے کہ مجھ سے خوش بہت ہے رب مرا
گھر میں میرے آمدِ مہمان بڑھتی جاتی ہے
حضرتِ واعظ بھی شارؔق شعر سنتے ہیں مرے
آج کل ان سے مری پہچان بڑھتی جاتی ہے